“آپ چاہتے ہیں کہ میں چپ ہوجاؤں؟ میں چپ نہیں ہوں گی“
یہ الفاظ شنیرا اکرام نے اپنی حالیہ ٹوئٹ میں لکھے ہیں۔ شنیرا کا دکھ اور غصہ ان کے الفاظ میں بخوبی دیکھا جاسکتا ہے اور کیوں نہ ہو۔ آئے دن بچوں اور خواتین پر ہونے والے تشدد نے ہر غیرت مند شہری کا خون کھولایا ہوا ہے۔ کراچی میں بدھ کے روز لاپتہ ہونے والی چھ سال کی بچی کی لاش رات کو نو بجے کورنگی کے علاقے سے ملی۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بچی کو جنسی زیادتی اور تشدد کے بعد قتل کر کے اس کی لاش وہاں چھوڑی گئی ہے۔
کوئی بچہ محفوظ نہیں۔۔۔
شنیرا اپنے ٹوئٹ میں لکھتی ہیں کہ “یہ سب اب ختم ہونا چاہئیے۔ پاکستان میں اب کوئی بچہ محفوظ نہیں ہے۔ ہم ایسے معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں درندہ صفت لوگ ہمارے بچوں کی جان لینے کے لئے صرف موقع کی تاک میں ہیں“
For Images, Video, & Twitter
شنیرا نے مذید کہا “جب تک ہر بچہ محفوظ نہیں ہوجاتا تب تک کوئی بچہ محفوظ نہیں ہے۔ کورنگی میں ریپ کا شکار ہونے والی بچی میری بیٹی کی عمر کی ہے۔ آپ چاہتے ہیں کہ میں خاموش ہوجاؤں تو میں چپ نہیں ہونگی۔ یہ حادثہ میرے گھر سے صرف بیس منٹ کی دوری پر پیش آیا ہے آخر یہ سب کب ختم ہوگا؟
میں پولیس میں جانا چاہتی ہوں۔۔۔
شنیرا کا کہنا ہے کہ ان کا سیاست میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں البتہ وہ پولیس یا رینجرز میں ضرور جانا چاہتی ہیں تاکہ خود ایسے درندہ صفت لوگوں کو پکڑ سکیں۔
For Images, Video, & Twitter