بازو نہیں اور نہ ہی ایک ٹانگ، پھر بھی محبت کی اعلیٰ مثال قائم کرنے والی ثناء نے داؤد سے شادی کرلی اور کچھ عرصہ قبل بی بی سی کے ایک انٹرویو سے عالمی ویب سائٹس پر بھی ثناء داؤد ایک ٹرینڈ بن گیا اور بہت وائرل ہوا۔
اس وقت ہر ایک نے یہی دعوے اور وعدے کئے کہ ہم داؤد کی مدد کریں گےا ور صرف داؤد کو ہی نہیں بلکہ ثناء کو بھی نوکری دلوائیں گے مگر کیا یہ سب حقیقت ہوا یا نہیں؟
حال ہی میں ایک ویب ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے ثناء اور داؤد نے یہ واضح طور پر یہ بتا دیا ہے کہ حکومت نے جتنے بھی دعوے اور عودے کئے وہ سب جھوٹے تھے، کسی نے بھی ہمیں کوئی امداد نہیں دی، لوگوں نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہمارا نام لے کر ویڈیوز ہمارے ساتھ بنائیں اور پیسے دینے کا کہا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا، انہوں نے اعلانات کئے، ویڈیوز بنائیں، لوگوں کو اپنی ہمدردی دکھائی اور پھر بھاگ گئے۔ ہمیں کسی نے علاج کروانے کے لئے پیسے دینے کا بھی کہا تو کچھ نہ دیا اور پھر وہ لوگ جو مدد کرنا چاہتے تھے، انہوں نے ان جھوٹے بیانات کی ویڈوز کو دیکھ کر میری مدد نہیں کی اور نہ علاج کروایا۔
میرا علاج پاکستان میں تو ممکن ہے ہی نہیں ہاں باہر کے ممالک میں ہوسکتا ہے لیکن اتنے پیسے کہاں سے لاؤں کہ علاج کروا سکوں، میں اپنے ماموں کے گھر میں رہتا ہوں، مجھے کسی نے کوئی گھر نہیں دیا یہ سب کچھ ایک جھوٹ تھا کہ مجھے گھر بھی دیا گیا۔