دل انسانی جسم کا ایک اہم اور سب سے بنیادی اعضاء ہے اور اگر یہ ٹھیک طرح کام نہ کرے تو انسانی جسم کسی بھی وقت کام کرنا چھوڑ سکتا ہے۔ ایسا ہی ایک سکھر کا 8 سالہ بچہ ہے، جس کو دل کی دھڑکن کی بیماری تھی، جس کی وجہ سے اس کی دھڑکن 200 منٹ تک بالکل ختم ہو جاتی تھی اور وہ بیہوش ہو جاتا تھا اور اس بیماری کا علاج بچوں کے لئے پاکستان میں موجود نہ تھا۔ البتہ اب اس کا علاج کراچی کے این آئی سی وی ڈی ہسپتال میں بالکل مفت کیا گیا ہے اور یہ بچہ اب نارمل ہوچکا ہے۔
پاکستان میں پہلی بار این آئی سی وی ڈی میں 8 سالہ بچے کی الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن سرجری کی گئی ہے اور قومی ادارہ برائے امراضِ قلب نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی کے پروگرام کا آغاز کر کے دل کی دھڑکن کی بیماری کے بچوں کے لئے سب سے اہم کام انجام دیا ہے۔ اس بچے کا این آئی سی وی ڈی کراچی میں الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن بالکل مفت کیا گیا۔
ڈاکٹر محمد محسن جو کینیڈا کی البرٹا یونیورسٹی سے پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجی میں 2 سال کی ٹیننگ لے کر آئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ
:
''
دل کے مسائل ( دل بہت تیز یا بہت سست ہو جاتا ہے، بچوں میں یہ غیر معمولی نہیں ہے) پاکستان میں اس کا علاج پہلے ممکن نہ تھا، لیکن اب الحمداللہ موجود ہے ۔ ''