دل کا دورا پڑنے سے ایک ہفتہ پہلے ظاہر ہونے والی 4 خاموش علامات جو آپ کو ہر گز نظر انداز نہیں کرنی چاہئیں

ہماری ویب  |  Sep 16, 2021

موذی بیماریوں میں ایک خطرناک بیماری دل کا اچانک دورا پڑنا بھی ہے جس سے زوزانہ کئی لوگ انتقال کر جاتے ہیں۔ دل کا دورا پڑنے کی کئی اہم اور غیر معمولی وجوہات بھی ہوسکتی ہیں جیسے بازو میں درد ہونا، سانس لینے میں دشوار، بےجا پسینے کا اخراج اور چکر آنا شامل ہیں۔

یہ ہارٹ اٹیک کی وہ علامات ہیں جنہیں ہم اکثر نظر انداز کر دیتھ ہیں اور ڈاکٹر کے پاس جا کر علاج کروانے کو ترجیح نہیں دیتے جس کا نقصان موت کی صورت میں نکلتا ہے۔

آج ہم آپ کو دل کا دورا پڑنے کی 4 علامات کے بارے میں آگاہ کریں گے جو ہارٹ اٹیک سے ایک ہفتہ قبل ظاہر ہوتی ہیں۔

امریکی ہارورڈ میڈیکل اسکول کی طرف سے کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق GENESIS PRAXY کے اعداد و شمار سے حاصل کردہ تجزیوں کے ساتھ، محققین نے چار متبادل علامات درج کی ہیں جو عام طور پر ایک ہفتہ قبل ہارٹ اٹیک ہونے سے پہلے ظاہر ہوسکتی ہیں۔

1- بے چینی

کئی افراد گھریلو مسائل اور آفس کے کام کی وجہ سے تناؤ کا اتنا شکار ہوجاتے ہیں کہ ان کی بے چینی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اور یہ بے چینی ہارٹ اٹیک ہونے کی ایک خاموش علامت ہوسکتی ہے۔

2- نیند کا نہ آنا

وقت پر نیند لینا انسانی صحت کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق نیند کا نہ آنا یا نیند میں بار بار خلل پڑنا بھی دل کا دورا پڑنے کی علامت بن سکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ غیر صحت مند عادات آپ کی نیند کو متاثر کرتی ہیں جو ہارٹ اٹیک کی علامت ہوسکتی ہیں۔

3-بازو کا دُکھنا

بازو کا دکھنا اس کے ساتھ کمر میں درد، جبڑوں میں درد، گلے سینے میں ہلکا درد یا سینے میں درد یا جلن بھی ہارٹ اٹیک کی علامات میں سے ایک ہیں۔ ایسی صورتحال میں ان علامات نظرانداز کرنے کے بجائے ڈاکٹر سے لازمی رجوع کریں۔

4- شدید تھکاوٹ

چوتھی علامت شدید تھکاوٹ بھی ہوسکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دل کا دورہ پڑ سے پہلے بہت سے افراد بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں اور انہیں زیادہ کام کرنے، کم نیند کی وجہ سے جسم میں درد ہوسکتا ہے جبکہ ہر 3 میں سے تقریبا 2 افراد جنہیں دل کا دورا پڑتا ہے وہ چند دن یا ہفتوں پہلے سینے میں درد، سانس لینے میں دشواریکا سامنا کرتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More