ملالہ یوسف زئی، شبانہ اعظمی اور مشہور بھارتی مسلم خواتین کو بھی نہیں چھوڑا ۔۔ ہندو انتہا پسند ان مسلم خواتین کی نیلامی کیوں کر رہے ہیں؟ جانیے

ہماری ویب  |  Jan 03, 2022

بھارتی مسلمان جس حد تک بھارت میں غیر محفوظ شاید کسی دوسرے ملک میں نہیں ہیں۔ اس کی جیتی جاگتی مثال رمضان ہے جس میں سر عام زبردستی مسلمانوں کے روزے توڑے جاتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے ہی افسوس ناک واقعہ سے متعلق بتائیں گے جس میں مسلمان خواتین کی تصاویر اور نام ویب سائٹس پر اپلوڈ کیے گئے ہیں۔

بھارت میں "سُلی ڈیلز" اور "بُلی بائی" کے نام سے ویب سائٹس اور ایپز بنائے گئے ہیں جس میں مسلمان خواتین کے نام اور تصاویر اپلوڈ کی گئیں، ان تصاویر کے ساتھ لکھا گیا تھا کہ یہ خواتین گھریلو ملازمہ کے طور پر دستیاب ہیں، جو بھی انہیں خریدنا چاہے وہ منہ مانگی رقم ادا کر دے۔

یوں اس طرح مسلمان خواتین کی تصاویر کو شئیر کیا گیا جیسے کہ وہ یہ سب کام کرتی ہیں۔ اس ایپ میں مسلمان خواتین کو ایک گندی نگاہ سے دیکھا جا رہا تھا، جس میں ان کی عزت کو بھی ٹھیس پہنچائی جا رہی تھی اور ساتھ ہی ساتھ ان کی تذلیل بھی کی جا رہی تھی۔

غیر اخلاقی کمنٹس اور پوسٹس کے ذریعے مسلم خواتین کو نا صرف ہراساں کیا جا رہا تھا بلکہ ان کے اور ان کی فیملی کے لیے مشکلات کھڑی کی جا رہی تھیں۔

100 سے زائد مسلم خواتین کی تصاویر ان ایپز پر اپلوڈ کی گئی تھیں جن میں مشہور اداکارہ شبانہ اعظمی، پاکستانی مشہور شخصیت نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی، متعدد کشمیری مسلم صحافی، کئی مسلمان خواتین جو کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں۔

کشمیری صحافی قراۃ العین رہبر کہتی ہیں کہ میں نے گزشتہ سال مسلم خواتین کی تصاویر غیر اخلاقی اور غیر قانونی طور پر استعمال ہونے کے واقعے کو رپورٹ کیا تھا، مگر آج میری ہی تصاویر ان ایپز پر اپلوڈ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل دراصل مسلم خواتین کی آواز کو دبانے کے لیے تھا اور انہیں غیر محفوظ محسوس کرانے کے لیے تھا۔

نئی دلی سے تعلق رکھنے والی مسلم صحافی عصمت آراء کہتی ہیں کہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف میں نے سائبر پولیس میں ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔ عصمت کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ ان کی تصاویر کے ساتھ غیر اخلاقی جملے لکھے گئے تھے۔

صائمہ لکھتی ہیں کہ کشمیری نوجوان نجیب کی والدہ کی تصاویر بھی اس ایپ پر اپلوڈ کی گئی ہیں۔

بُلی بائی اور سُلی ڈیلز نامی پلیٹ فارم دراصل ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے مسلمان خواتین کے خلاف ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں جس سے مسلم خواتین کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان پلیٹ فارمز پر مسلم خواتین کو بطور بائی پیش کیا جاتا ہے جبکہ غیر اخلاقی جملے بھی لکھے جاتے ہیں۔

واضح رہے اس سے پہلے پاکستانی خواتین کی تصاویر بھی بھارتی یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی گئی تھی، لبرل ڈاج کے نام سے یوٹیوب چینل پر عید الفطر کے موقع پر پاکستانی خواتین سے منسوب ویڈیوز اپلوڈ کی گئی تھیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More