پہلے نماز پڑھتے پھر کچھ اور کام کرتے ۔۔ امریکی باکسر محمد علی نے اسلام قبول کیوں کیا؟ ان سے متعلق چند دلچسپ معلومات

ہماری ویب  |  Jan 08, 2022

دنیا کی کچھ شخصیات ایسی ہوتی ہیں جو کہ اپنے منفرد انداز اور اقدام کی بدولت سب میں مقبول ہو جاتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ مشہور امریکی باکسر محمد علی کے بارے میں بتائیں گے۔

17 جنوری 1942 کو امریکہ میں پیدا ہونے والے محمد علی کا پرانا نام کیسئیس کلے تھا۔ محمد علی دنیا بھر میں اپنی باکسنگ کی بدولت جانے جاتے تھے لیکن ان کی وجہ شہرت صرف باکسنگ ہی نہیں تھی بلکہ وہ مسلمان ہو گئے تھے اور انہوں نے اسلام کا ایک ایسا مثبت چہرہ دنیا کو دکھایا تھا جس نے غیر مسلم میں اسلام کے بارے میں منفی سوچ کو کم کیا تھا۔

محمد علی نے عیسائی مذہب چھوڑنے اور اسلام میں داخل ہونے کا باضابطہ اعلان اپنے ورلڈ ہیوی ویٹ چیپمئین شپ جیتنے کے موقع پر کیا تھا۔

محمد علی بچپن ہی سے نسلی تعصب کے خلاف ایک ایسے مذہب کی تلاش میں تھے جو کہ بنا کسی رنگ و نسل کے فرق کے ایک دوسرے کو ایک سا درجہ دے، سب کو انسانیت کا درجہ دے۔ وہ اس لیے بھی دلبرداشتہ ہوئے کہ جب 1960 میں انہوں نے سونے کا طمغہ جیتا اور واپس آبائی شہر آئے، تو نوکری کی تلاش میں لگ گئے تھے مگر ان کے سیاہ فام ہونے کی وجہ سے انہیں نوکری نہیں ملی جس پر وہ شدید افسردہ ہوئے۔ اسی لیے انہوں نے اپنا سونے کا طمغہ بھی دریائے اوہایو میں پھینک دیا تھا۔

سفید فاموں کے خوف سے خوفزدہ اور بہت سے سیاہ فاموں کی طرف سے مسترد کیے جانے والے ایک گروپ میں جانے نے مداحوں کو دنگ کر دیا جو کیسیئس کلے کے طور پر اولمپک طلائی تمغہ جیتنے والے باکسر کی شو مین شپ، تیز عقل اور تیز مٹھی سے حیران رہ گئے تھے۔ لیکن علی، جس نے ایک مسلم نام اپنایا، مرجھائی ہوئی تنقید کے درمیان نہیں جھکے۔ اس نے سیاہ فام شہری حقوق کے کارکنوں میں شامل ہونے کی سیاہ فاموں کی مزاحمت کی، یہ اعلان کرتے ہوئے کہ جبری انضمام کام نہیں کرے گا۔

محمد علی نے اسلام قبول کرنے کے بعد سیاہ فام اور سفید فام دونوں کے درمیان ایک ایسا رشتہ بنائے رکھا جس نے سب کو متاثر کیا تھا۔ وہ لوگوں کو منطق سے جواب دیتے تھے۔

محمد علی اپنے نام سے متعلق کہتے تھے کہ میرا پرانا نام ایک ایسا نام تھا جو کہ غلامی کی ترجمانی کرتا تھا جبکہ محمد لفظ کے معنی ہی یہ ہیں کہ جس کی سب سے زیادہ تعریف کی جائے۔ اور علی نام سب سے اونچا کی ترجمانی کرتا ہے۔ محمد علی اپنے اسلامی نام کو کافی اہمیت دیتے تھے، انہیں اس نام کی برکت کا مکمل یقین تھا جب ہی وہ اس نام کو ہر صورت بیان کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے تھے۔

محمد علی اسلام سے متعلق کہتے تھے کہ یہ ایک ایسا دین ہے جو کہ تاریخ رکھتا ہے، اسلام ایک سچا دین ہے جس نے ہمیں نام دیا ہے۔

40 سال کی عمر میں ریٹائر ہونے والے عظیم باکسر 1980 میں راشے کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے۔ ہالی ووڈ واک آف فیم کے نام سے مشہور اس مقام پر ادارے کی جانب سے محمد علی کا نام بھی ستارے کے طور پر زمین پر لکھنے کی درخواست کی گئی جسے محمد علی نے یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ میرا نام کوئی عام نام نہیں ہے، جبکہ میں نام لکھوانے کی اجازت نہیں دے سکتا ہوں، کیونکہ وہ لوگ میری عزت نہیں کر سکتے جو میرے نام پر قدم رکھیں۔

اسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ہالی ووڈ واک آف فیم کی انتظامیہ نے محمد علی کا نام دیوار پر لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ واحد نام ہے جو کہ دیوار پر نصب ہے۔ محمد علی جہاں کہیں بھی ہوتے تھے تو نماز نہیں چھوڑتے تھے، وہ روس میں یا پھر اپنے گھر میں نماز کا اہتمام اسی طرح کرتے تھے جیسے کہ گھر میں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More