وزن زیادہ ہونے سے انتقال ہو گیا ۔۔ مشہور اداکار امجد خان کے دوستوں نے ان کا دل کیوں توڑا؟

ہماری ویب  |  Jun 17, 2022

سوشل میڈیا پر مشہور اداکاروں کے ایسے کئی جملے موجود ہیں جو کہ اصل زندگی سے متعلق بہت کچھ کہہ جاتے ہیں۔ کچھ جملے ان کی زندگی کی حقیقت کو بھی بتا رہے ہوتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

مشہور بھارتی فلم شعلے کے مشہور گبر سنگھ کو ہر دوسرا صارف جانتا ہے، جاندار کردار اور بہترین ڈائیلوگز کی وجہ سے ناظرین اس فلم کے اور بالخصوص گبر سنگھ کے دیوانے ہو گئے تھے۔

گبر سنگھ کا کردار نبھانے والے اداکار امجد خان نے اس کردار کو تو نبھایا مگر اس میں جان ڈالنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ انہوں نے ان تکالیف اور مشکلات کو محسوس کیا ہے، جب ہی انہوں نے اس کردار کو بھی بخوبی نبھایا۔

120 سے زائدہ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار امجد خان کا شمار ان چند اداکاروں میں ہوتا تھا جو کہ سیٹ پر بھی اپنے حسن اخلاق کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔ پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواء میں ایک پشتون گھرانے میں پیدا ہونے والے امجد خان اپنے قبیلے کی طرح خوش اخلاق اور بڑے دل والے انسان تھے۔

اپنے ایک انٹرویو میں اداکار امجد خان نے دوستی اور نقلی دوستوں سے متعلق ایک ایسی بات کہی جس سے آج بھی سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو ایک بہترین پیغام دیا ہے۔

انٹرویو میں اینکر نے سوال کیا کہ آپ دوستی کو کتنی اہمیت دیتے ہو؟ جس پر امجد خان کا جواب تھا کہ میں دوست کو فیملی ممبر جتنی اہمیت دیتا ہوں۔ اگر ضرورت پڑی تو دوست کے لیے جان بھی دے دوں گا، میں کئی بار دوستوں کے لیے مرتا مرتا بچا ہوں، لیکن بتاتا نہیں ہوں کیونکہ پھر دوستی ختم ہو جاتی ہے۔

اینکر ایک اور سوال کیا کہ کبھی آپ کو ایسا دوست ملا ہے جس نے آپ کی دوستی کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہو، جس پر اداکار نے فورا کہا کہ بہت ہیں، یہ کہیں کہ کس نے فائدہ نہیں اٹھایا، مگر خیر، وہ پھر دوست رہتے بھی نہیں ہیں۔

اداکار امجد خان اپنے آخری دنوں میں زیادہ وزن کی وجہ سے بھی پریشان تھے، اپنی آخری فلم دی گریٹ گیمبلر میں شامل تھے، 51 سالہ امجد خان امیتابھ بچن کے ساتھ اس فلم میں کاسٹ تھے مگر وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے جولائی 1992 میں اداکار دل کا دورہ پڑنے کے باعث جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More