پہلے آپ 11 لاکھ روپے جمع کروادیں پھر سرجن ڈاکٹر آئیں گے ۔۔ معروف وی لاگر حنا دانیال ملک کا انتقال کیسے ہوا؟ بہن سچ بتاتے ہوئے رو پڑیں

ہماری ویب  |  Jun 18, 2022

معروف وی لاگر حنا دانیال ملک کے حؤالے سے سوشل میڈیا پر یہ خبر چل رہی تھی کہ وہ کار حادثے میں دنیا سے چلی گئیں۔ لیکن ان کی بہن حرا نے اپنی ایک ویڈیو میں حنا کی موت کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ: '' مجھے حنا کے شوہر کا فون آیا کہ اس کی طبیعت خراب ہے اس وقت مجھے لگا کہ دونوں مجھے اپنے گھر بلانے کے لیے مزاق کر رہے ہیں لیکن جب میں گئی تو میں نے دیکھا کہ حنا بستر پر ہے اور کچھ بول نہیں پا رہی اور اس کا منہ ٹیڑھا ہوگیا ہے جوکہ فالج میں ہو جاتا ہے۔ اس نے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے ہاتھ کی طرف رکھا اور بتانا چاہا کہ میرا ایک ہاتھ کام نہیں کر رہا اس کے بعد میں اور میرے بہنوئی فوراً اس کو نجی ہسپتال لے گئے جہاں کوئی سینئر ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔ ''

مذید بتایا کہ: '' ایمرجنسی میں جتنے ڈاکٹر تھے سبب نے چیک کیا ارو کہا کہ سی ٹی سکن کرواؤ، جب کروایا تو وہاں لیب میں بھی کوئی سینئر اٹنڈنٹ نہیں تھا۔ جب رپورٹ آئی تو ڈاکٹر نے کہا کہ دماغ میں ممکنہ طور پر کلاٹنگ ہوئی ہے اور اس کے علاج کے لیے 11 لاکھ روپے جمع کروانے پڑیں گے۔ جس کے بعد ٹریٹمنٹ شروع ہو جائے گا۔ جس پر ہم نے ڈاکٹر سے کہا کہ آپ کسی سینئر ڈاکٹر سے ملوا دیں ہم اپ کے پیسے دے دیں گے ابھی کچھ پیسے دے رہے ہیں باقی کی رقم صبح دے دیں گے آپ ان کا علاج شروع کردیں۔ جس پر ڈاکٹر نے کہا کہ آپ 11 لاکھ جمع کروائیں پھر بعد میں سینئر ڈاکٹر آئیں گے۔ ''

حنا کی بہن یہ بتاتے ہوئے رو پڑیں کہ رات ساڑھے گیارہ بجے کون اپنی جیب میں 11 لاکھ روپے لے کر گھومتا ہے۔ ہم پیسے دینے سے انکار تو نہیں کر رہے تھے، مریضہ کی حالت اس قدر سنگین تھی مگر نجی ہسپتال انتظامیہ کو ترس نہ آیا۔ ہم نے پھر ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال اس کو منتقل کیا۔ اس کے دماغ کا 70 فیصد حصہ ختم ہوچکا تھا۔ خدا کو یہی منظور تھا وہ تو تڑپتے ہوئے دنیا سے چلی گئی لیکن بے ترس لوگوں کو احساس نہ ہوا۔

واضح رہے کہ حنا دانیال ملک پچھلے 2 سال سے وی لاگنگ کا کام کر رہی تھیں اور مختلف دکانوں پر جا جا کر ویڈیوز بھی بناتی تھیں۔ ان کے اس کام میں ان کے شوہر بھی ساتھ دیتے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More