اپنا عزیز اگر اس دنیا سے رخصت ہو جائے تو اس کے گھر والے کئی ماہ تک غم زدہ رہتے ہیں لیکن پھر اللہ پاک انہیں ہمت دیتا ہے تو یہ دوبارہ سے زندگی کے کاموں میں مصروف ہو جاتے ہیں مگر انہیں بھولتے نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں ایک عام تاثر پایا جاتا ہے کہ جمعرات والے دن روحیں گھروں میں واپس آتی ہیں، تو جانتے ہیں کہ اس بات میں کتنی سچائی ہے؟
پاکستان کے ایک نجی ٹی وی میں بھی اس بات پر گفتگو ہوئی تو مولانا صاحب نے یہ بتایا کہ جی ہاں بالکل احادیث میں موجود ہے کہ روحیں اپنے گھروں میں واپس آتی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ لوگوں میں یہ بھی ایک عام تاثر پایا جاتا ہے کہ کیا روحیں اپنے ایصالِ ثواب کا بھی مطالبہ کرتی ہیں؟
اس کا جواب انہوں نے کچھ یوں دیا کہ جو غیر مسلم کی روحیں ہوتی ہیں وہ تو کہیں نہیں جا سکتیں مگر جو مومن روحیں آزاد ہوتی ہیں، کائنات میں سیر کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ کچھ ایسی مسلم روحیں بھی ہوتی ہیں جو کہیں نہیں جا سکتی کیونکہ ان پر عذاب نازل ہوتا ہے۔ لیکن بعض اکابرین کی کتابوں میں کئی ایسے واقعات پڑھے ہیں۔
جن سے معلوم ہوتا ہے کہ جن روحوں پر عذاب نازل ہوتا ہے وہ بھی گھروں میں آتی ہیں اور اپنے لیے ایصالِ ثواب کا مطالبہ کرتی ہیں۔ آخر میں ان مولانا صاحب نے کہا کہ یہ ہو سکتا ہے کہ جو مومن روحیں ہیں انہیں اللہ پاک اجازت دے دے کہ وہ اپنے ایصال ثواب کا مطالبہ کریں۔