بچپن کی محبت ہے اور اپنا گردہ بھی دے دیا، تب میری آنکھوں میں آنسو تھے کیونکہ.. شوہر کو ایک گردہ دینے والی اسماء سراج کی کہانی

ہماری ویب  |  Jul 01, 2022

"جب پتہ چلا کہ میرا گردہ میرے شوہر کے جسم نے قبول کرلیا ہے تو میں درد ورد سب بھول گئی"

یہ کہنا ہے اسماء کا جو کراچی کی رہائشی ہیں۔ اسماء نے حقیقی طور پر اپنے شوہر کے لئے وہ کر دکھایا جس کے دعوے اکثر محبوب جوز میں کردیا کرتے ہیں۔ اسما نے عمر کے لیے جان کی بازی کھیلتے ہوئے اپنا گردہ عطیہ کرد

خونی رشتہ نہیں تھا پھر بھی گردہ میچ ہوگیا

بی بی سی کو انٹرویو دینے والے جوڑے نے بتایا کہ کس طرح عمر کو ڈاکٹر نے گردہ لگوانے کا مشورہ دیا تو ان کی بیوی نے ان کا ساتھ دیا۔ اسماء کہتی ہیں جب پتہ چلا کہ عمر کے گردے خراب ہیں تو میں نے انھیں بتانے کے بجائے اپنے بارے میں ریسرچ کی تاکہ ان کی مدد کرسکوں۔ عمر اور میں کزن نہیں کوئی خونی رشتہ نہیں اس لیے گردہ میچ ہونے کا چانس نہ ہونے کے برابر تھا۔

بچپن کی محبت رنگ لائی

دوسری جانب عمر کہتے ہیں کہ میں پریشان تو تھا لیکن خوش بھی تھا کہ بچپن سے محبت کا دعویٰ کرنے والی میری بیوی نے بالآخر اپنے پیار کا ثبوت دے دیا

سوچتا تھا ایک گردے پر دونوں کیسے جئیں گے

عمر نے بتایا کہ جب ڈاکٹر نے آپریشن ہی آخری حل تجویز کیا تو میں بہت پریشان تھا کیونکہ بچوں کی بھی فکر تھی۔ یہ بھی خیال آرہا تھا کہ اگر ہم دونوں میاں بیوی ایک گردے پر جئیں گے تو آگے نجانے کیا ہو۔ مجھ سے پہلے اسماء کا آپریشن ہوا تو رونا آرہا تھا کہ پتہ نہیں اس کے ساتھ کیا ہورہا ہوگا"

اسپتال والے لو برڈذ کہتے تھے

" جب آئی سی یو میں اسماء کو اپنے ساتھ والے بیڈ پر دیکھا اور اس نے میری طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا تو میری جان میں جان آئی۔ اسپتال والے ہمیں "لو برڈذ" کہتے تھے۔ اس ایک واقعے نے ہماری زندگی بدل دی ہے اور ہمیں ایک دوسرے کی اہمیت کا احساس دلایا ہے"

اسماء اور عمر دونوں اب ایک گردے کے ساتھ صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔ اسماء کے گردہ عطیہ کرنے کی وجہ سے اب سسرال میں ان کے لیے عزت اور پیار بھی بڑھ گیا ہے۔ اسماء اب گردہ عطیہ کرنے کے حوالے سے لوگوں کو معلومات بھی فراہم کرتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More