عام طور پر فکشن فلموں یا کارٹون میں جل پری دکھائی جاتی ہے، جو انتہائی خوبصورت بھی ہوتی ہے اور باقی انسانوں سے منفرد بھی۔
لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی جل پری کے مجسمے کے بارے میں بتائیں گے جو کہ میوزیم میں رکھا ہوا ہے۔
ایک ایسی ہی جل پری دی نیچر میوزیم میں موجود ہے جو کہ امریکی شہر شکاگو میں واقع ہے، اس دی نیچر میوزیم میں دنیا کی کئی منفرد اور دلچسپ چیزیں موجود ہیںِ جن کا قدرت سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔
ایسی ہی ایک جل پری یہاں موجود ہے جسے فی جی مر میڈ کا نام دیا جاتا ہے، اس جل پری کی کہانی کافی منفرد ہے۔ ہارورڈ یونی ورسٹی کے یوٹیوب چینل پر اس حوالے سے ویڈیو اپلوڈ کی گئی جس میں اس جل پری کی حقیقت کے بارے میں بتایا گیا۔
میوزیم میں موجود دستاویزات کے مطابق مشہور امریکی سیاستدان موسز کیمبال کو جل پریاں بے حد پسند تھیں،انہوں نے یہ جل پری بوسٹن کے جہاز کے کپتان سے خریدی تھی، کپتان نے یہ جل پری ایک جاپانی سیلر سے خریدی تھی۔
اور پھر کمبال گھرانے سے اس جل پری کو میوزیم میں رکھنے کے لیے پی ٹی برنم کو اجازت دے دی، ساتھ ہی ماہانی کرایہ بھی دیا جانے لگا، جس سے کمبال کی فیملی بھی خوش ہو گئی۔ لیکن اس ویڈیو کے مطابق یہ کوئی اصلی جل پری نہیں ہے۔
یہ سن کر ہو سکتا ہے کئی صارفین حیرت زدہ ہوں، مگر یہ جل پری دراصل مچھلی اور بندر کے جسم کا ملا جلا آرٹ کا شاہکار ہے۔ اوپری حصہ بندر کا ہے، جس میں بندر کا چہرا، ہاتھ شامل ہیںِ لیکن نچلا حصہ مچھلی کا ہے۔
اس جل پری نما آرٹ کو یہاں رکھنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اس میوزیم میں دنیا کے تمام شاہکار موجود ہیں جو کہ قدرت سے تعلق رکھتے ہیں، ساتھ ہی تاریخ کی بھی ترجمانی کرتے ہیں۔