گزشتہ دنوں ہونے والے سارہ انعام کے قتل کے بعد ان کے سسر اور مشہور صحافی ایاز امیر کو جسمانی ریمانڈ پر حراست میں لیا گیا تھا۔ جنگ نیوز کے مطابق ایاز امیر کو شہزاد ٹاؤن پولیس نے رہا کردیا ہے اور ان کے خلاف کسی قسم کے ثبوت نہیں ملے۔
سابقہ اہلیہ کو کیا کہا تھا؟
ایاز میر نے اس سے پہلے عدالت میں دلائل دیے تھے کہ اپنے بیٹے شاہنواز کے جرم سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ ایاز امیر نے مزید کہا کہ انھیں واقعے کی اطلاع صبح سوا 9 بجے ملی۔ جیسے ہی انھیں علم ہوا انھوں نے فوراً پولیس کو قتل اور جائے وقوعہ کے بارے میں بتایا۔ ایاز امیر کے مطابق انھوں نے اپنی سابقہ اہلیہ اور شاہنواز کی ماں ثمینہ شاہ کو بھی کہا کہ شاہنواز کو کسی صورت بھاگنے نہ دیں۔
اسلام آباد پولیس کا بیان
اسلام آباد پولیس افسر طاہر کاظم نے عدالت کو بتایا کہ قتل کا مقدمہ شاہنواز کے علاوہ ثمینہ شاہ اور ایاز امیر کے خلاف بھی درج کیا گیا تھا۔