“میرے بھائی کے ہاتھ میں ایک ہڈی موجود نہیں ہے کیوں کہ ان پر بہت ظالمانہ انداز میں تشدد کیا گیا ہے۔ میرا صحت مند بھائی اب ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گیا ہے۔ ڈاکٹر ان کا آپریشن نہیں کر رہے کیوں کہ اس کا وزن بہت کم ہے۔ آپریشن کیا گیا تو ان کی جان بھی جاسکتی ہے“
یہ کہنا ہے روس اور یوکرین کی جنگ میں قید ہونے والے بدنصیب یوکرینی فوجی مائیخیلو ڈیانو کی بہن کا جو اپنے بیمار بھائی کے لئے بہت دکھی ہیں۔ مائیخیلو ڈیانو یوکرین کے ان 205 فوجیوں میں شامل ہیں جنھیں دوران جنگ پکڑا گیا اور بہت زیادہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رہا کردیا گیا۔ سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں ان کی اب کیا حالت ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس وقت مائیخیلو اسپتال میں َزیر علاج ہیں اور ان کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ روسی افواج نے انھیں یوکرین کے شہر ماریوپول سے پکڑا تھا۔
واضح رہے کہ روس جارحیت کے نشے میں چور ہو کر اپنے قیدیوں کے ساتھ انتہائی برا سلوک کرتا ہے۔ مائی خیلیو کی بدتر حالت بھی اسی تشدد کا نمونہ ہے۔