بے نظیر کی جائیداد بھی بچوں کو دے دی ۔۔ آصف علی زرداری نے کون سی بڑی خواہش کا اظہار کر دیا؟

ہماری ویب  |  Sep 28, 2022

سابق صدر ان دنوں اپنی ناساز طبیعت کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے۔ لیکن آج ان کی چند ایسی باتوں کے بارے میں بتائیں گے جو کہ ہو سکتا ہے آپ نے بھی پہلے نہ جانی ہوں۔

پاکستان میں ایک طقبے کا خیال ہے کہ آصف علی زرداری سینما ٹکٹ بلیک میں فروخت کیا کرتے تھے، لیکن آصف علی زرداری نے ناقدین کو کبھی اس طرح جواب نہیں دیا اور ہمیشہ صبر کیا ہے۔

لیکن ایک موقع پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے تھے کہ بمبینو سینما کا مالک تھا، مگر بمبینو ایک چیمبر تھا، جو کہ 1963 میں کھلتا ہے، مجھے یاد پڑتا ہے کہ میری والدہ نے اس زمانے میں ساتویں فلور پر ایک پینٹ ہاؤس بنوایا تھا جو کہ ساڑھے تین لاکھ کا تھا، یہ وہ زمانہ تھا جب 12 ہزار کی کورولا آتی تھی۔

آصف علی زرداری کا انٹرویو میں منفی باتیں کرنے والوں کو کہنا تھا کہ الحمد اللہ اگر ہم ایک پینٹ ہاؤس اس زمانے میں ساڑھے تین لاکھ روپے کا بنوا سکتے تھے تو الحمداللہ اللہ کا کرم تھا نا۔

سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ جب میری بے نظیر سے شادی ہوئی تو اس وقت میرا اپنا گھر تھا، وہ گھر 7 ہزار گز کا ہے، جس پر میں بلڈنگ بنا رہا ہوں۔

میری اپنی زمینیں ہیں جن کی میں نگرانی بھی کرتا ہوں اور ان کے ذریعے کماتا ہوں۔ بچوں کی زمینیں مینیجر دیکھتا ہے جبکہ میری زمینیں میں دیکھتا ہوں۔

اسلامی قانون کے تحت بی بی کی زمین جو ملی وہ میں نے بیٹیوں کو دے دی تھی مگر ایک ایکڑ میں نے اپنے نام رکھا ہے۔ میری آمدن کا سالانہ حصہ زمین داری سے آتا ہے جبکہ بزنس سے وہ خرچہ آتا ہے جب پراجیکٹس مکمل ہوتے ہیں۔ میری اپنی زمینیں ہیں جن میں کنسٹرکشن کرواتا ہوں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری کی سب سے بڑی خواہش اپنے بیٹے اور موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار وزیر اعظم بننا دیکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب بی بی سی کی جانب سے لکھی گئی تحریر میں بتایا گیا کہ جب بلاول وزیر اعظم بن جائیں گے، تو سابق صدر کیا کریں گے؟ اس وقت سابق صدر اپنے بچوں یعنی بلاول، آصفہ اور بختاور کے بچوں کے ساتھ وقت بتائیں گے۔ کیونکہ آصف علی زرداری اپنے بچوں کے ساتھ تو خوشگوار لمحات نہیں بتا سکے تھے کیونکہ وہ جیل میں تھے، تاہم اب وہ اپنے ارمان پورے کریں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More