گزشتہ ماہ لیسٹر میں کافی دنوں تک ہندو مسلم جھگڑے چلتے رہے جس کی وجہ انگلینڈ میں ہندوؤں کا جارحانہ رویہ ہے۔ البتہ ان جھگڑوں کے درمیان وہاں کے رہائشی مسلمان شہری ماجد فری مین نے ہندو نوجوان کی مدد کر کے انسانیت کی ایسی مثال قائم کی جس سے ہندو شہری بھی اس کا شکریہ ادا کرنے پر مجبور ہوگئے۔
رام کیشوالا کا کہنا ہے کہ 17 ستمبر کو جب ہندو اور مسلم فسادات عروج پر تھے چند مشتعل نوجوانوں نے بغیر سوچے سمجھے ان پر دھاوا بول دیا تھا اور انھیں تشدد کا نشانہ بنانے لگے اتنے میں ماجد نے اپنی گاڑی سے اتر کر انھیں بچایا اور انھیں اپنی کار میں بٹھا کر وہاں سے نکالا۔ اس ساری صورتحال میں رام بہت زخمی ہوگئے تھے۔
رام کہتے ہیں اگر اس وقت ماجد نہ آتے تو وہ زندہ نہ بچتے۔ سوشل میڈیا پر ان کی کہانی تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں رام، ماجد کا شکریہ ادا کررہے ہیں۔ واقعے کے بعد انگلینڈ کے وزارت خارجہ نے ہندوستانی کمیونٹی کی جانب سے ہونے والے تشدد کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔