اپنے بچے پر بندر کا تجربہ کر دیا ۔۔ سائنس کے لیے اپنی فیملی کو قربان کرنے والا سائنسدان بعد میں کیوں روتا رہا؟ دیکھیے

ہماری ویب  |  Nov 12, 2022

سوشل میڈیا پر سائنس کے حوالے سے ایسی کئی خبریں اور ویڈیوز موجود ہیں، جو کہ سب کو حیرت می مبتلا کر دیتی ہیں۔ کچھ اس حد تک حیران کن ہوتی ہیں، کی دلچسپی کا باعث بھی بن جاتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

مشہور امریکی سائیکالوجسٹ ونتھروپ کیلوگ کا شمار ان چند سائنسدانون میں ہوتا تھا جنہیں نے اپنی سائنس سے محبت اپنے ہی گھرانے کو بھی استعمال کیا۔

ونتھروپ نے اپنے ایک تجربے میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ اگر برمانس کے بچے کو بھی انسان کے بچے ہی کی طرح پالا جائے تو اس میں تبدیلی آئے گی؟ اس کے لیے اس نے اپنے نوزائیدہ بچے کے ساتھ ایک برمانس کے بچے کی بھی پرورش کا فیصلہ کیا۔

وہ دراصل یہ جاننا چاہتے تھے کہ انسان اور بندروں میں کیا کچھ مختلف ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ اس تجربے کے لیے ونتھروپ نے اپنی اہلیہ کو بھی شامل کیا، جس طرح اہلیہ اپنے بچے کی پرورش کر رہی تھیں، بالکل اسی طرح اس برمانس کے بچے کو بھی سبھالنا شروع کر دیا۔

سائنسدان کا بچہ 10 ماہ کا تھا، جبکہ برمانس کا بچہ 7 ماہ کا تھا۔ تجربے کے دوران دونوں کو برمانس اور بچے کو ایک جیسا کھانا کھلایا جاتا، ایک جیسے کپڑے پہنائے جاتے۔ اس سب میں انسان کے بچے کے مقابلے میں برمانس کے بچے نے کافی حیران کیا۔

کیونکہ ماہ سوائے بولنے کے برمانس کا بچہ ہر وہ کام کر رہا تھا جو کہ انسان کرتے ہیں، اس کے تاثرات، کھانے کا طریقہ، واشروم جانے کا وقت، یہاں تک کے ہنسنےکے تاثرات ہر چیز انسان جیسی ہی ہو گئی تھی۔

لیکن ان کے بیٹے ڈونلڈ نے بولنا ہی شروع نہیں کیا تھا، جو کہا عام طور پر بچے اُس عمر میں 50 الفاظ بول لیتے ہیں۔ لیکن ڈونلڈر صرف 3 لفظ ہی سیکھ سکا۔ جبکہ ڈونلڈ بولنے کے بجائے چیختا چلاتا رہتا۔

اس سے پہلے کے بیٹا مکمل طور پر جانور بن جائے، ونتھروپ نے اس تجبرے کو روک دیا اور برمانس کے بچے کو واپس اس کی اصل فیملی کے پاس چڑیا گھر بجھوا دیا۔ لیکن اب بہت دیر ہو گئی تھی، کیونکہ اصل فیملی میں برمانس کا بچہ گھل مل نہیں پا رہا تھا اور ایک سال بعد ہی اس دنیا سے چلا گیا۔

دوسری جانب ڈونلڈ کو بھی دوبارہ سے سب کچھ سکھایا گیا جو کہ ایک نوزائیدہ بچے کو سکھایا جاتا ہے۔ اگرچہ ڈونلڈ نے سب کچھ سیکھ لیا مگر وہ اس ٹراما سے گزر رہا تھا، اور کچھ سمجھ ہی نہیں پا رہا تھا کہ کیا کرے؟

اسی صورتحال میں 48 سال کی عمر میں ڈپریشن اس حد تک حاوی ہوا کہ ڈونلڈ نے اپنی ہی جان لے لی۔ اس تجبرے نے اس سائنسدان ونتھروپ کی فیملی کو تباہ کر دیا تھا، کیونکہ اہلیہ بھی اس حوالے سے کافی ناراض ہوئی تھی اور بچہ کے اوپر آنے والے اثرات تو ویسے ہی والدین کی نیند اڑا رہے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More