جوتے سے ڈر نہیں لگتا صاحب ۔۔۔ کون کون سے سیاستدان جوتا کلب کے ممبر۔۔ کس کس کی پھینٹی لگ چکی ہے

ہماری ویب  |  Nov 19, 2022

پاکستان میں جمعہ کی رات سے سوشل میڈیا پر ایک تھپڑ کی گونج سنائی دے رہی ہے، اگر آپ کو یاد ہو تو چند ماہ پہلے بھی وزیراعظم ہاؤس میں ایک تھپڑ کی صدا گونجی تھی، پاکستان میں کون کون سے سیاستدان حال ہی میں تھپڑوں اور جوتوں سے تواضع کرواچکے ہیں، آیئے آپ کو بتاتے ہیں۔

پاکستان کی سیاستدان میں کبھی بھی کچھ بھی ممکن ہے اور جہاں برسوں کی دشمنی اور مخالفت اپنے مفادات کیلئے دوستی میں بدل جاتی ہے اور وفاداریاں تبدیل ہو جاتی ہیں وہیں عوام کا مزاج بھی وقت کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے اور لوگ جہاں پھولوں کے ہار پہناتے ہیں وہیں سیاستدانوں کو جوتوں سے بھی نوازتے ہیں۔

ایم کیوایم کو پاکستان میں مزاحمت کی علامت سمجھا جاتا ہے اور اگر آپ کو یاد ہو تو الطاف حسین کے دور میں نائن زیرو پر ایم این ایز اور ایم پی ایز کو کان بھی پکڑوائے جاتے تھے اور کسی شکایت پر کارکنوں سے پھینٹی بھی لگوائی جاتی تھی۔

مہاجر قومی موومنٹ کو چھوڑ کر متحدہ کا حصہ بننے والے عامر خان گوکہ اس وقت ایم کیوایم کے کرتا دھرتا ہیں لیکن دو ماہ قبل ایک کارکن کے جنازے پر عامر خان کا استقبال جوتے مار کر کیا گیا۔ یوں عامر خان بھی جوتا کلب کے ممبر بنے۔

احسن اقبال پاکستان کی سیاست کا ایک اچھا اور معتبر نام ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما پروفیسر احسن اقبال بھی جوتا کلب کے ممبر ہیں اور انہیں گزشتہ سال 2021 میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کے دوران جوتے کا نشانہ بناکر متاثرین جوتا میں شامل کیا گیا۔

3 بار وزارت عظمیٰ سے نکالنے کے غم میں گلی گلی مجھے کیوں نکالا، مجھے کیوں نکالا کی صدائیں لگانے والے نوازشریف اپنا دکھ بانٹنے کیلئے لاہور کی ایک تقریب میں پھر سے مجھے کیوں نکالا مجھے کیوں نکالا کا جادو جگانے پہنچے تو حاضرین میں سے ایک نوجوان نے 3 بار کے وزیراعظم کو جوتا مار کر جوتا کلب کا تاحیات ممبر بنادیا۔

عمران خان نے اپنا اقتدار بچانے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا اور صرف اپنی کرسی کی خاطر آئین کو روندے سے بھی گریز نہیں کیا اور سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود وزیراعظم ہاؤس چھوڑنے کو تیار نہ ہوئے تو ایسے میں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق انہیں کچھ بااثر لوگوں نے زبردستی وزیراعظم ہاؤس سے نکالا اور یہ بات بھی سننے میں آئی کہ انہیں تھپڑ مار مار کر نکالا گیاہے ۔اس سے پہلے عمران خان جوتا کلب کے ممبر بھی تھے۔

شہبازشریف پہلی بار وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر اب تک خود بھی حیران ہیں کہ یہ یہ یہ یہ یہ۔۔۔ کیا ہوا۔۔اور بے چارے وزیراعظم صاحب کبھی کوئی بیان داغ دیتے ہیں تو کبھی کوئی بونگی ماردیتے ہیں لیکن لندن سے حال ہی میں وطن واپسی کے بعد سوشل میڈیا پر یہ اطلاعات یا افواہیں سرگرم ہیں کہ وزیراعظم ہاؤس میں انہیں بھی تھپڑوں سے نوازا گیا ہے۔

اس بات میں کتنی صداقت ہے یہ تو شہبازشریف ہی بتاسکتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر اس تھپڑ کی گونج بہت شدت سے سنائی دے رہی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More