پیر کے روز جزیرہ نما ملک انڈونیشیاء میں 5 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی۔
عالمی میڈیا کے مطابق جزیرہ نما شہر جاوا میں اب تک 40 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔ زلزلے کا مرکز 60 کلو میٹر گہرائی بتایا جا رہا ہے۔
اس سے پہلے 18 نومبر کو بھی بینگ کولو شہر سے 203 کلومیٹر دور سمندر میں زلزلہ آیا تھا، جس کے بعد محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کی تھی۔
تاہم آج آنے والے زلزلے نے شہر کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے، سوشل میڈیا پر ایسی کئی خوفناک ویڈیوز وائرل ہیں، جن میں تباہی کو دیکھا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افراتفری کے عالم میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو رہے ہیں، اسی دوران آس پاس عمارتوں کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو کہ ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
دوسری جانب ایک ایسی ہی ویڈیو بھی کافی وائرل ہے جس میں امام نماز پڑھا رہے تھے جبکہ نمازی بھی پُر سکون انداز میں نماز پڑھ رہے تھے کہ اچانک زلزلے نے مسجد کو بھی ہلا کر رکھ دیا، تاہم امام نے دیوار کا سہارا لے لیا، مگر نماز نہیں چھوڑی، جبکہ پیچھے کھڑے کئی نمازی نماز توڑ کر چل دیے۔
واضح رہے سوشل میڈیا پر ایک بار پھر وائرل ویڈیو اگست 2018 کی ہے، جبکہ ایک بار پھر وائرل ہو گئی ہے۔