ارشد شریف کا قتل ۔۔۔ عمران خان پر حملے کے اصل ذمہ دار کون ! ۔۔ سیاستدانوں کے ضمیر اچانک جاگنے کی وجہ کیا ہے؟

ہماری ویب  |  Nov 22, 2022

پاکستان میں یوں تو ان دنوں سردی کا موسم آنے کو ہے لیکن سیاسی گرما گرمی نے ملک میں درجہ حرارت کو پھر سے بڑھادیا ہے اور سردی سے پہلے ضمیر جاگنے کا موسم آچکا ہے۔ ایک اور ضمیر جاگنے کے بعد ارشد شریف کے قتل کے تانے بانے نوازشریف سے ملنے لگے ہیں، عمران خان پر حملے کی کڑیاں بھی ضمیر کی وجہ سے ہی نوازشریف سے جاکر مل رہی ہیں۔

آیئے دیکھتے ہیں کہ گزشتہ کچھ عرصہ میں کون کون سے سیاستدانوں کا ضمیر جاگ کر دوسروں کو مشکل میں ڈال چکا ہے۔

دوستو پاکستان میں سیاست صرف مفادات کا کھیل ہے، یہاں اگر تمام بڑی پارٹیوں پر نظر دوڑائیں تو آپ کو اقتدار میں ہمیشہ مخصوص چہرے نظر آئیں گے اور یہ وہ لوگ ہیں جو ہر ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگا کر دوسروں کے کندھوں پر چڑھ کر اقتدار کے مزے لینے آتے ہیں۔

سب سے پہلے ہم بات کریں گے پاکستان کے معاشی حب کراچی کی۔ تو کراچی کی سیاست سے ایم کیوایم کو الگ کرنا کسی صورت ممکن نہیں گو کہ ان دنوں ایم کیوایم زوال کا شکار ہے لیکن ماضی میں اس پارٹی نے کراچی میں بھرپور زور دکھایا۔ ایم کیوایم کے زوال کا آغاز بھی ایک ضمیر جاگنے سے ہوا۔

جی ہاں ! آپ درست سمجھے۔۔ الطاف حسین کے کندھوں پر کراچی کے میئر کی کرسی تک پہنچنے والے مصطفیٰ کمال کرسی جانے کے بعد بیرون ملک سدھار گئے اور ضمیر جاگنے کے بعد پاکستان واپس آئے اور اپنے محسن و قائد الطاف حسین کی ساری پول پڑیاں کھول کر رکھ دیں جس کے بعد ایم کیوایم الطاف حسین سے الگ ہونے کے باوجود دوبارہ پاؤں پر کھڑی ہونے میں ابھی تک ناکام ہے۔

پاکستان کی سیاست میں علماء کا کردار بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں لیکن اسلامی ملک ہونے کے باوجود آج تک پاکستان میں کوئی بھی مذہبی جماعت اقتدار سنبھالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے پہلے کئی سیاسی طوفان آئے اور اسی طوفان نے کئی سیاستدانوں کے کھونٹے اکھاڑ دیئے اور اسی دوران جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولانا محمد خان شیرانی اور کئی ساتھی تبدیلی کی آندھی کی وجہ سے ضمیر جاگنے کے بعد مولانا فضل الرحمان کا ساتھ چھوڑ گئے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماء بیرسٹر اعتزاز احسن پاکستان کے ایک بہترین قانون دان سمجھے جاتے ہیں، ان کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کی معاونت کیلئے اکثر اعتزاز احسن کی خدمات لی جاتی ہیں۔

اگر سیاست کی بات کی جائے تو اعتزاز احسن کے بارے میں سمجھ نہیں آتا کہ وہ کس پارٹی کا حصہ ہیں کیونکہ اکثر ضمیر جاگنے کے بعد وہ اپنی ہی حکومت کیخلاف بولتے دکھائی دیتے ہیں۔

میجر (ر)خرم روکھڑی کا کردار ان دنوں سوشل میڈیا پر خوب شہرت پارہا ہے، عمران خان کے قریبی سمجھے جانے والے خرم روکھڑی چند روز پہلے اچانک ضمیر جاگنے کے بعد اپنی ہی پارٹی کیخلاف بیان بازی میں مصروف ہیں۔

اپنی عجیب و غریب حرکتوں اور بیانات کی وجہ سے مشہور فیصل واوڈا پی ٹی آئی کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں لیکن عمران خان کے لانگ مارچ سے قبل اچانک ان کا ضمیر جاگ گیا اور انہوں نے اپنی پارٹی سے بغاوت کرکے اپنی طرف سے اہم انکشافات کئے لیکن بدقسمتی سے انہیں زیادہ پذیرائی نہیں ملی۔

دوستو اب ایک اور شخص کا ضمیر جاگا ہے۔ ویسے تو یہ نام شائد ہی لوگوں نے پہلے سنا ہو لیکن اپنے انکشافات یا الزامات کی وجہ سے یہ نام اس وقت سوشل میڈیا پر پوری شدت سے گونج رہا ہے۔

ہم بات کررہے ہیں تسنیم حیدر نامی شخص کی جس نے 20 سال سے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعلق کا دعویٰ کیا ہے اور اس شخص نے یہ بھی دعویٰ کیاہے کہ معروف صحافی ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے میں نوازشریف ملوث ہیں۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین تسنیم حیدر کا تعلق پی ٹی آئی سے بھی جوڑ رہے ہیں لیکن تسنیم حیدر نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق کا دعویٰ کیا ہے۔

اب تسنیم حیدر، مصطفیٰ کمال، اعتزاز احسن، فیصل واوڈا اور دوسروں کے ضمیر جاگنے کی وجہ اور مقاصد کیا ہوسکتے ہیں یہ تو عوام ہی بہتر بتاسکتے ہیں لیکن حیرت اس بات کی ہے کہ سیاستدانوں کے ضمیر برسوں بعد اچانک کیوں جاگتے ہیں؟۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More