مجھے لگتا ہے میری دلہن اس دریا میں سے آئی گی۔ آپ نے بالکل صحیح سنا ہے منفرد اور انوکھی کہانی ایک ایسے شخص کی ہے جو دولہا بنا دریا کنارے بیٹھا ہے۔ یہ عجیب سوچ رکھنے والا آدمی گزشتہ 5 سالوں سے پنجاب میں موجود دریائے چناب کے کنارے آ کر بیٹھ جاتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ سر سہرا سجائے ، بہترین لباس پہن کر اس بات کا انتظار کرتا ہے کہ مجھ کنوارے کیلئے بھی کوئی لڑکی دریا میں بہتی ہوئی آئے گی۔ جس سے میں شادی کروں گا ۔ ایسا یہ اس لیے سوچتا ہے کہ اس نے مشہور زمانہ لوک داستان سوہنی ماہیوال سن رکھی ہے ۔ اور تو اور یہ اپنے پاس کسی بھی انسان کو نہیں آنے دیتا۔
یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی شخص اس سے حال احوال پوچھے یا پھر یہ وجہ پوچھے کہ یہاں کیوں بیٹھے ہو تو یہ اسے ہاتھ میں تھامی ہوئی لکڑی سے مارتا ہے۔ یہی نہیں اس مقام پر یہ صبح سے لے کر رات تک بیٹھا رہتا ہے اور کھاتا پیتا یہاں پر ہی ہے ۔ انتظار کرتے کرتے تھک جائے تو یہاں لیٹ جاتا ہے۔
آخر میں آپکو بتاتے چلیں کہ اس کی یہ خواہش ہے کہ اگر عمران خان کو دبارہ اس ملک کا وزیراعظم بنا دیا جائے تو وہ یہاں بیٹھنا چھوڑ دے گا ورنہ تو پھر ساری زندگی بھی یہاں بیٹھنا پڑا تو اپنی دلہن کا انتظار کرے گا پر اٹھے گا نہیں۔