پورا ملک عید منا رہا ہوتا تھا اور میں کام کررہا تھا ۔۔ ایک فوڈ رائڈر کیسے ایک ریسٹورنٹ کا مالک بن گیا؟ اس کی مکمل کہانی کیا ہے، دیکھیے

ہماری ویب  |  Dec 01, 2022

پورا ملک عید منا رہا تھا اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب ایک دن بغیر کھائے گزارا۔ یہ درد بھرے الفاظ ہیں ایک ایسے شخص کے جو ایک معمولی فوڈ ڈیلیوری بوائے ہوا کرتا تھا مگر وقت نے ایسی پلٹی کھائی کہ اللہ نے اس کی تقدیر بد ڈالی۔ آج یہ شخص فوڈ ریسٹورینٹ کا مالک ہے۔

انس حسین نامی ریسٹورینٹ کے مالک نے کچھ تو ہے کے ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 2016 ستمبر کا مہینہ تھا اور اس وقت میرا موٹر سائیکل چلاتے ہوئے حادثہ پیش آیا جس کے بعد کراچی کے تمام اسپتالوں نے سوائے جناح اسپتال کے سب نے جواب دے دیا تھا کہ یہ بندہ ایکسپائر ہوچکا ہے۔

میرے گھر والوں نے صحتیابی کے لیے بہت دعائیں کیں۔ میں دو سے ڈھائی ماہ اسپتال میں ایڈمٹ رہا اور ہوش میں آنے کے بعد بھی مکمل طور پر ہوش میں نہیں تھا۔ مجھے صحیح ہونے میں تین ماہ لگے اور پھر میں نے اللہ نے مجھے نئی زندگی دی۔

شادی کے سوال پرانس نے کہا کہ انہیں کم عمری میں ہی شادی کرلی تھی۔ دراصل میرا ایکسیڈنٹ میری زندگی کا یو ٹرن ثابت ہوا۔حادثے کے بعد میں بدل گیا تھا۔ میں نے پھر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوچا کہ اب مجھے نوکری کرنی چاہئے۔ پھر جب میں کمانے لگا تو والد صاحب نے میری شادی کرادی۔

انس نے بتایا کہ میری شادی کے وقت تنخواہ 14 ہزار تھی اور ماشااللہء شادی کے چھ مان بعد میری تنخواہ 35 ہزار ہوچکی ہے۔ پھر میں نے دیگر فوڈ چینز میں کام کیا اور فوڈ ڈیلیوری کمپنی جوائن کی۔

ایک سوال کے جواب میں انس حسین نے بتایا کہ اس کمپنی میں ملازمت کرتے وقت میں نے معاشرے کی تلخیاں برداشت کیں، سخت لہجے سنے۔

انس نے مزید اپنے سخت دنوں کے بارے میں بتایا کہ تین سال کے عرصے میں میں نے اپنی تین عیدیں قربان کیں. میں نے شادی کے بعد سے لے کر ابھی تک ایک عید بھی اپنی اولاد کے ساتھ نہیں منائی۔ عید کی نماز پڑھ کر جب کام پر جاتا تھا تو اللہ سے کہتا تھا کہ مجھ پر کیا وقت آگیا کہ پورا ملک عید منا رہا ہے اور میں کام کررہا ہوں۔

ریسٹورینٹ کے مالک انس نے کہا کہ آپ کے ہاتھ میں محنت ہوتی ہے اور اللہ آپ کی محنت کو دیکھ کر آپ کو کامیابی دیتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More