شہر پسند آیا تو خرید لیا۔۔ قطری شہزادہ خالد بن حماد کے بارے میں دلچسپ معلومات

ہماری ویب  |  Dec 02, 2022

فٹ بال ورلڈکپ کی وجہ سے قطر اس وقت پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے کیونکہ چھوٹے سے ملک نے سخت قوانین کی وجہ سے پوری دنیا کو گھنٹے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے تاہم شائد بہت کم لوگ یہ جانتے ہونگے کہ اپنے ملک میں سخت قوانین پر عمل کرنے والے قطری شہزادے دنیا بھر میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

آج ہم آپ کو قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد کے چھوٹے بھائی شہزادہ خالد بن حماد کے بارے میں کچھ دلچسپ باتیں اور اسکینڈلز کے بارے میں بتائیں  گے۔ قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ ال تھانی کے چھوٹے بیٹے خالد بن حماد کاروں کے بہت زیادہ شوقین ہیں اور ان کے پاس لاتعداد مہنگی ترین گاڑیاں موجود ہیں۔

تعلیم کی غرض سے امریکا جانے والے خالد بن حماد کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے پیسوں کے عوض ڈگریاں خریدی ہیں۔ خالد بن حماد نے پیسے کی چمک سے امریکی یونیورسٹی کی انتظامیہ کو خریدلیا اور ایک بار بھی کلاس میں گئے بغیر گریجویشن کی ڈگری حاصل کرلی۔

خالد بن حماد اپنے ساتھ گارڈز اور ساتھیوں کی پوری فوج لے کر گھومتے ہیں اور بے پناہ دولت کی نمائش اور پیسہ اڑانا ان کا پسندیدہ شوق ہے۔ خالد بن حماد نے امریکا میں بھی بادشاہوں کی طرح رہنے کیلئے لاس اینجلس شہر میں اپنی حکمرانی قائم کی۔ خالد بن حماد نے اپنی من مانیوں کیلئے لاس اینجلس شہر کا بڑا حصہ خرید لیا تاکہ وہاں ان کی اپنی مرضی چل سکے۔

اداکاروں کے ساتھ ملاقاتوں اور پارٹیوں کے شوقین خالد بن حماد کے تعلیم کے علاوہ بھی کئی اسکینڈلز منظر عام پر آتے رہے ہیں۔ ان پر قتل، جنسی ہراسانی، منشیات کے استعمال اور دیگر کئی سنگین نوعیت کے الزامات لگتے رہے اور عدالتوں میں مقدمات کا سامنا بھی کرتے رہے ہیں۔

اپنی بے پناہ دولت کی وجہ سے خالد بن حماد دنیا بھر کے حکمرانوں سے خصوصی تعلقات رکھتے ہیں، زندگی کو عیاشی میں گزارنے والے خالد بن حماد کیلئے پیسہ ہاتھ کی میل سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا۔ اپنی ضد اور خواہشات کو پورا کرنے کیلئے خالد بن حماد پیسے کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More