’میں نے اللہ سے موقع مانگا تھا اور وہ مجھے مل گیا‘

بی بی سی اردو  |  Jan 06, 2023

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا ہے۔ اگرچہ میچ پر کیویز بالرز حاوی رہے مگر سرفراز نے سنچری بنا کر ان سے ایکیقینی جیت چھیننے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف مسلسل اچھی کارکردگی دکھانے پر وکٹ کیپر سرفراز احمد کو پلیئر آف دی میچ اور سیریز کے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ہے۔

سرفراز احمد نے سیریز میں مجموعی طور پر 335 رنز بنائے۔ انھوں نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 78 جبکہ دوسری اننگز میں 118 رنز بنائے۔

اس موقع پران کا کہنا تھا کہ ’میں نے اللہ سے موقع مانگا تھا اور وہ مجھے مل گیا۔ میں پہلے ٹیسٹ میں بہت دباؤ میں تھا لیکن لڑکوں اور کپتان نے مجھے اعتماد دیا۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’جب 140 رنز رہ گئے تھے تو مینیجمینٹ نے کہا کہ تمھیں جب ہٹ والی بال ملے تو سکور کرنے کی کوشش کرتے رہو۔ لیکن پھر دو وکٹیں گر گئیں اور ہمارا کھیلنے کا انداز بدل کیا۔ اگر وہ دو وکٹیں نہ گرتیں تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔‘

انھوں نے سنچری سے متعلق سوال پر کہا کہ ’یہ چوتھی اننگز میں بنائی گئی سنچری ہے تو خاص ہے، شاید میری بہترین (سنچری ہے)۔‘

کراچی کے شائقین سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ’ہمیشہ مجھے سپورٹ کیا ہے۔ اور ہمیشہ ٹیم کو سپورٹ کیا ہے۔ ان سے درخواست ہے کہ ون ڈے میچز کے لیے ضرور آئیں۔‘

میچ کا احوال

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز 319 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی دوسری اننگز جاری تھی کہ خراب روشنی کی وجہ سے میچ روک دیا گیا۔ یوں کراچی میں پاکستان اورنیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والا دوسرا ٹیسٹ میچ بھی ڈرا ہو گیا۔

پاکستان کو ابھی جیت کے مزید 15 رنز درکار تھے جبکہ نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے صرف ایک وکٹ درکار تھی۔

پاکستان کے آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز سرفراز احمد تھے، جنھوں پاکستان کی جانب سے آج شاندار سنچری سکور کی ہے۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں سرفراز احمد کی چوتھی سنچری ہے۔ اس سیریز میں وہ تین نصف سنچریاں بھی بنا چکے ہیں۔

جمعے کو میچ کے آخری دن کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں جب پاکستان نے اپنی دوسری اننگز صفر سکور دو کھلاڑی آؤٹ پر دوبارہ شروع کی تو اوپنر امام الحق اور شان مسعود کو ہی پہلے اش سودھی اور پھر میٹ ہینری اور ساؤدی کی بولنگ پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

امام الحق آج اش سودھی کے خلاف بے چین دکھائی دے رہے تھے اور بالآخر انھوں نے قدموں کا استعمال کرتے ہوئے سودھی کو سپن کے خلاف سٹروک کھیلنے کی کوشش کی لیکن گیند ان کے سٹپمس سے جا ٹکرائی۔

ان کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم اور شان مسعود کے درمیان 42 رنز کی شراکت قائم ہوئی تو ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ اب پاکستان کی بیٹنگ سنبھل رہی ہے تاہم پھر آف سپنر بریسویل کی گیند پر بابر اعظم بدقسمتی سے ڈاؤن دی لیگ سائیڈ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ بابر نے پانچ چوکوں کی مدد سے 27 رنز بنائے۔

AFP

ان کے آؤٹ ہونے کے کچھ ہی دیر بعد شان مسعود بھی بریسویل کی گیند پر ولیمسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے اور یوں صرف 80 کے مجموعی سکور پر پاکستان کی نصف ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

اس موقع پر پہلی اننگز میں ناقابلِ تسخیر سنچری سکور کرنے والے سعود شکیل نے سرفراز احمد کے ساتھ مل کر پانچویں وکٹ کے لیے 123 رنز کی شراکت قائم کی اور پاکستان کو میچ میں واپس لے آئے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان نے بریسویل کی سانس بحال کر دی

بولرز جو شام کا سبق صبح بھول بیٹھے

خیال رہے کہ ان دونوں کے درمیان پہلی اننگز میں بھی 150 رنز کی شراکت قائم ہوئی تھی جس کے باعث پاکستان نیوزی لینڈ کے پہلے اننگز کے سکور کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا۔

چائے کے وقفے کے بعد سعود شکیل 146 گیندوں پر 32 رنز بنانے کے بعد بریسویل کی تیسری وکٹ بن گئے۔

تاہم سرفراز احمد نے دوسرا اینڈ سنبھالے رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں نہ صرف اپنی چوتھی سنچری مکمل کی بلکہ وہ اس سیریز میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے باز بھی بن گئے۔

پاکستان کی ساتویں وکٹ اس وقت گری جب اسے میچ جیتنے کے لیے صرف 46 رنز کی ضرورت تھی۔ آؤٹ ہونے والے بلے باز آغا سلمان 30 رنز بنانے کے بعد میٹ ہنری کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔

پاکستان کو آٹھواں نقصان حسن علی کی صورت اٹھانا پڑا جب وہ صرف پانچ رنز بنا کر ساؤدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔

سرفراز احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد نسیم شاہ اور ابرار احمد ابھی کریز پر موجود تھے کہ امپائرز نے خراب روشنی کے سبب میچ روکنے کا فیصلہ سنایا۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

سرفراز اس وقت پاکستان میں ٹرینڈ کر رہے ہیں اور طویل عرصے کے بعد ان کی ٹیم میں واپسی اور پھر عمدہ کارکردگی کو ان کے مداح نہ صرف سراہ رہے بلکہ وہ انھیں نظر انداز کرنے پر متعدد سوالات بھی اٹھا رہے ہیں۔

صارف محسن مہدی نے لکھا کہ ’چار سال سے جس کھلاڑی کا کریئر ختم کرنے کی کوشش کی جارہی تھی، آج اسی نے مین آف دی سریز کا ایوارڈ اٹھا لیا‘۔

https://twitter.com/mohsin_rizvee/status/1611359265066979335?s=20&t=W7LhSDhahEJTkdytdrLGzg

شاہد ہاشمی نامی صارف نے سرفراز احمد کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سنہ 2019 کے اس دن کو سیاہ قرار دیا جب سرفراز کو کپتانی سے ہٹایا گیا تھا اور پھر انھیں ٹیم سے ہی باہر کر دیا گیا۔

ان کے مطابق اب سرفراز نے یہ ثابت کیا کہ وہ فیصلہ جانبداری اور ناانصافی پر مبنی تھا۔

https://twitter.com/hashmi_shahid/status/1611321554742165504?s=20&t=W7LhSDhahEJTkdytdrLGzg

فزیالوجی نامی صارف نے بھی سرفراز کے حق میں بھرپور دلائل دیے۔ انھوں نے کہا اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم تین اور انگلینڈ کی ٹیم دو وکٹ کیپرز کے ساتھ ایک میچ کھیل سکتی ہے تو ایسے میں سرفراز کو اتنی عمدہ پرفارمنس کے باوجود ون ڈے سکواڈ سے کیوں ڈراپ کیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ ہم سرفراز اور رضوان کے ساتھ بھی کھیل سکتے ہیں۔

https://twitter.com/Shah_fizza4/status/1611360283263631361?s=20&t=3pNkFKl3K1NkeKodA7jcRw

انھوں نے مزید لکھا کہ ’ایک بات تو صاف ہے کہ سرفراز نے دھوکہ نہیں دیا ہے‘۔

بابر دوسری اننگز میں کہاں چلے جاتے ہیں؟

کراچی ٹیسٹ میں سرفراز احمد کی عمدہ بلے بازی پر پاکستانی شائقین بھی خوش نظر آئے۔

سروان علی پلیجو نے لکھا کہ سرفراز احمد نے کارنامہ کر ہی ڈالا۔ انھوں نے ٹیسٹ میچز میں نو برس کے وقفے کے بعد اپنی چوتھی سنچری مکمل کی ہے اور یہ ان کے ہوم گراؤنڈ کراچی میں ان کی پہلی سنچری ہے۔

کرک وک نامی صارف نے انھیں دی ہوم ٹاؤن ہیرو قرار دیا۔

صارف ڈاکٹر خرم خان نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ سرفراز احمد ہدف کے تعاقب میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، واپسی کے بعد پہلی سنچری مبارک ہو۔

https://twitter.com/doctor_khurram/status/1611321620647346176?s=20&t=Evv_3Tug4vLua5_s3YvbiQ

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے پانچویں دن کے کھیل میں بابر اعظم اور شان مسعود کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ شان مسعود نے ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کے بعد سے خاصی جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی ہے اور اس دوران وہ چھ اننگز میں ایک بھی نصف سنچری بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ایک صارف نے لکھا کہ ’شان مسعود کی جانب سے بیوقوفی کی گئی، پاکستان کا سکور اب 80/5 ہے اور نیوزی لینڈ پاکستان میں ایک اور سیریز جیتنے کے قریب ہے اور پاکستان ہوم گراؤنڈ پر لگاتار تیسری ٹیسٹ سیریز ہارنے والا ہے۔‘

دوسری جانب ایک صارف نے بابر اعظم کے ٹیسٹ میچ کی چوتھی اننگز میں خراب سکورز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بابر جو یوں تو نام نہاد بادشاہ ہیں، دوسری اننگز میں کہاں چلے جاتے ہیں۔

خیال رہے کہ بابر اعظم نے گذشتہ برس آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں 196 رنز کی بہترین اننگز کھیلی تھی تاہم یہ ان کی میچ کی چوتھی اننگز میں اکلوتی سینچری ہے اور مجموعی طور پر اس اننگز میں ان کی اوسط 36کی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More