زیب النسا کا انڈر 19 ویمن ورلڈ کپ میں متنازع رن آؤٹ: ’اگر یہ قواعد کے مطابق جائز ہے تو مسئلہ کیا ہے‘

بی بی سی اردو  |  Jan 16, 2023

کرکٹ کے معاملات پر یوں تو ہر کسی کی اپنی رائے ہوتی ہے اور اس کا سوشل میڈیا سے لے کر ہر محفل میں برملا اظہار بھی کیا جاتا ہے لیکن نان سٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کرنے کا عمل شاید وہ واحد چیز ہے جس پر بحث تھمنے کا نام نہیں لیتی اور آرا تاحال منقسم دکھائی دیتی ہیں۔

آج کل دنیا بھر میں جہاں ٹی 20 لیگز جاری ہیں وہیں جنوبی افریقہ میں جاری خواتین کا پہلا انڈر 19 ورلڈ کپ بھی گذشتہ چند روز سے شائقین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

تاہم گذشتہ روز پاکستان اور روانڈا کے درمیان میچ میں ایک واقعے نے شاید اس ٹورنامنٹ کے حوالے سے لوگوں کی دلچسپی بھی بڑھا دی ہے اور ایک مرتبہ پھر سے نان سٹرائیکر اینڈر پر رن آؤٹ کے بارے میں بحث بھی شروع ہو گئی ہے۔

پاکستان انڈر 19 ٹیم نے روانڈا کی ٹیم کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ کا فاتحانہ آغاز کیا ہے۔ پہلے پاکستانی بولرز نے اچھی بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے روانڈا کی ٹیم کو 108 رنز کے مجموعی سکور تک محدود کیے رکھا۔

اس کے بعد پاکستانی اوپنر ایمن فاطمہ نے 60 گیندوں پر 65 رنز کی اننگز کھیل کر ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی راہ ہموار کر دی۔

تاہم روانڈا کی اننگز کے آخری اوور کی چوتھی گیند پر جب روانڈا کا سکور 105 رنز تھا تو فاسٹ بولر زیب النسا نے نان سٹرائیکر اینڈ پر موجود شکیلا نیوموہوزا کو اس وقت رن آؤٹ کر دیا جب وہ ان کے گیند کروانے سے قبل ہی نان سٹرائیکر اینڈ سے نکل چکی تھیں۔

زیب النسا نے انھیں رن آؤٹ کر کے گیند ہوا میں اچھالا اور اس دوران ان کے چہرے کے تاثرات بالکل بھی نہیں بدلے۔ امپائر نے شکیلا کو آؤٹ دیا اور وہ پویلین کی جانب لوٹ گئیں۔

اس بارے میں جہاں سوشل میڈیا پر یہ بات کی جا رہی ہے کہ زیب النسا نے چھوٹی سی عمر میں وہ کر دکھایا جو انٹرنیشنل کرکٹ میں بہت پہلے ہونا چاہیے تھا وہیں ایسے رن آؤٹ کے بارے میں یہ بحث بھی چھڑ گئی ہے کہ آیا اس حوالے سے آئی سی سی کو اپنے قواعد میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور اسے کھلاڑیوں کے ہاتھ سے لے کر تھرڈ امپائر کو دینے کے بارے میں بات کی جا رہی ہے۔

اس سے پہلے یہ جان لیتے ہیں کہ آؤٹ کرنے کا یہ طریقہ کار شروع کب ہوا تھا اور وقت کے ساتھ اس کے گرد بحث میں کیسے تبدیلی آئی۔

Getty Imagesنان سٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کی دلچسپ تاریخ

آؤٹ کرنے کا یہ طریقہ کار گذشتہ برس تک ’منکڈ‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ دراصل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹرنیشنل سطح پر اس طرح رن آؤٹ کرنے کا واقعہ سنہ 1947 میں انڈیا کے دورہ آسٹریلیا میں دیکھنے کو ملا تھا جب ونود منکڈ نے آسٹریلیا کے بل براؤن کو نان سٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کیا تھا۔

اس کے بعد سے اس طرح آؤٹ کرنے کے عمل کو منکڈ کے نام سے منسوب کر دیا گیا تھا اور اس دوران ونود منکڈ کی سپورٹس مین سپرٹ پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس دوران سٹرائیکر اینڈ پر عظیم بلے باز ڈان بریڈمین موجود تھے جنھوں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا ’میرے خیال میں یہ بالکل ٹھیک طریقے سے آؤٹ کیا گیا تھا، مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ کوئی ان کی سپورٹس مین شپ پر سوال کیوں اٹھائے گا۔‘

انھوں نے اپنی یادداشتوں میں بعد میں لکھا تھا کہ ’کرکٹ کے قوانین اس حوالے سے واضح ہیں کہ نان سٹرائیکر اینڈ پر موجود بلے باز کو بولر کے گیند کروانے تک کریز میں ہی موجود رہنا ہے، اگر ایسا نہیں ہونا چاہیے تو پھر یہ قوانین کا حصہ کیوں ہے؟‘

انھوں نے مزید لکھا کہ ’ہم اسے کرکٹ کا ایک جائز حصہ سمجھتے تھے۔‘

نان سٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کو منکڈ کا نام دینے پر بھی منکڈ فیملی کی جانب سے کافی شور مچایا گیا اور کہا گیا تھا کہ جائز طریقے سے آؤٹ کرنے کے طریقے کو ونود منکڈ کے کریئر پر داغ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس کے بعد گذشتہ برس آئی سی سی کی جانب سے بولر کی جانب سے نان سٹرائیکر اینڈ پر کھڑے بلے باز کو گیند پھینکنے سے قبل رن آؤٹ کرنے کے عمل کو رن آؤٹ قرار دیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ نئے قواعد و ضوابط کے مطابق بولراگر اب گیند کروانے سے پہلے بیٹنگ کریز سے باہر نکلنے والے بلے باز کو رن آؤٹ کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے ڈیڈ بال سمجھا جائے گا۔

پاکستانی بولر سکندر بخت کو سنہ 1978 میں پرتھ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں نان سٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کیا گیا تھا۔

پرتھ کے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی دوسری اننگز میں سکندر بخت کو آسٹریلوی فاسٹ بولر ایلن ہرسٹ نے بولنگ کرتے ہوئے اس وقت رن آؤٹ کر دیا تھا جب وہ اپنی کریز سے باہر تھے لیکن ایلن ہرسٹ نے انھیں پہلے سے کوئی وارننگ نہیں دی تھی۔

https://twitter.com/AatifNawaz/status/1614631521037475841?s=20&t=uDOCTZ5yVD2CsDb9O1Bgng

اس بارے میں مختلف آرا موجود ہیں۔ کچھ کھلاڑیوں اور لوگوں کا خیال ہے کہ یہ طریقہ کار اس لیے درست ہے کیونکہ اگر بولر کچھ سینٹی میٹر سے بھی پاؤں کی نو بال کی معافی نہیں مل سکتی اور فری ہٹ دی جاتی تو بلے باز کو بھی پہلے کریز سے نکل کر غیر ضروری برتری حاصل نہیں کرنی چاہیے۔

حال ہی میں مچل سٹارک کی جانب سے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں بلے باز ڈی برؤن کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کریز میں رہنا کوئی اتنا بھی مشکل کام نہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

کیچ آؤٹ پر نو کراسنگ اور ’منکڈ‘ اب عام رن آؤٹ: آئی سی سی کے سات نئے قوانین کون سے ہیں؟

سعود شکیل کا متنازع آؤٹ جو میچ نتیجے پر بھاری ثابت ہوا

دن کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سٹارک نے کہا تھا کہ ’اس حوالے سے یا تو کوئی ایسا اصول لے آنا چاہیے کہ جس طرح امپائر نوبال پر نظر رکھتے ہیں ویسے ہی بلے باز کے کریز سے نکلنے پر بھی نظر رکھیں اور ایسی صورت میں پینلٹی رنز دیے جائیں۔‘

کچھ لوگ اس طرح رن آؤٹ کرنے کے عمل کو کرکٹ میں ’سپورٹس مین سپرٹ‘ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کی کرکٹ جیسے کھیل میں کوئی جگہ نہیں اور اس طرح آؤٹ کرنے کے طریقہ کار میں ’بولر کا کوئی کمال نہیں۔‘

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر زیب النسا کی تعریف کی گئی ہے اور ان کی ذہانت کی داد دی جا رہی ہے۔

https://twitter.com/ovshake42/status/1614814410123485192?s=20&t=uDOCTZ5yVD2CsDb9O1Bgng

خیال رہے کہ اس سے قبل انگلینڈ اور انڈیا ویمن ٹیموں کے ایک میچ میں دیپتی شرما کی جانب سے آخری انگلش بلے باز کو بھی اسی طرح آؤٹ کیا گیا تھا اور تب بھی اتنا ہی بڑا تنازع کھڑا ہوا تھا۔

بی بی سی کے لیے کرکٹ کمنٹری کے فرائض سرانجام دینے والے عاطف نواز کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھ سکتا ہوں کہ یہ قوانین کے مطابق ہے لیکن انڈر 19 کی سطح پر یہ ہوتا دیکھ میرے دل کا چھوٹا سا حصہ ٹوٹ گیا ہے۔ شاید کھیل اب اسی سمت جا رہا ہے۔‘

اس پر متعدد افراد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’کرکٹرز کو قوانین کے مطابق چلتے دیکھ کر آپ کا دل ٹوٹتا ہے؟ مجھے تو یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ نوجوان لڑکیاں کرکٹ کے قوانین کے مطابق وکٹیں لینے کی کوشش کر رہی ہیں، کرکٹ کا مستقبل اچھے ہاتھوں میں ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ اس میں کچھ بھی غلط نہیں۔ آپ اپنی کریز میں رہیں تو آپ کو رن آؤٹ نہیں کیا جائے گا۔

فاطمہ نامی صارف نے لکھا ’سپرٹ آف کرکٹ نوآبادیاتی مفروضہ ہے، اگر آپ قوانین کے اندر رہ کر کچھ کر رہے ہیں، تو وہی ٹھیک ہے۔‘ایک صارف نے کہا کہ میں اس حوالے سے عاطف کے ساتھ ہوں، یہ میرے نزدیک بہت غیر مناسب ہے۔ آپ بلے باز کو خبردار کر کے انھیں پانچ رنز کی وارننگ بھی دے سکتے ہیں۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More