بابر اعظم کے لیے ایک دن میں دو اعزاز: بہترین ون ڈے کرکٹر کے بعد کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز بھی پاکستانی کپتان کے نام

بی بی سی اردو  |  Jan 26, 2023

Getty Images

پاکستان میں کچھ عرصے سے کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی قیادت نہ صرف زیر بحث ہے بلکہ انھیں چند حلقوں کی جانب سے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

تاہم گذشتہ چند دن کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سالانہ ایوارڈز میں جو نام سب سے ابھر کر سامنے آیا ہے وہ بابر اعظم کا ہی ہے۔

پہلے آئی سی سی نے انھیں 2022 کی ون ڈے ٹیم کی کپتانی سونپی تو جمعرات کو پہلے وہ ون ڈے کرکٹ میں سال کے بہترن کرکٹر اور پھر سب سے بڑے ایوارڈ یعنی تمام فارمیٹس میں مجموعی طور پر بہترین کھلاڑی یعنی آئی سی سی کے کرکٹر آف دی ایئر کے حقدار قرار دے دیے گئے۔

بابر ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز جیتنے والے واحد پاکستانی کرکٹر ہیں جبکہ یہ لگاتار دوسرا سال ہے کہ کسی پاکستانی کھلاڑی نے آئی سی سی کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ گذشتہ برس یہ اعزاز فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے حصے میں آیا تھا۔

کرکٹر آف دی ایئر کے اعزاز کے لیے بابر کا مقابلہ انگلینڈ کے بین سٹوکس، زمبابوے کے سکندر رضا اور نیوزی لینڈ کے ٹِم ساؤدی سے تھا۔

آئی سی سی کے مطابق 2022 میں بابر واحد بلے باز تھے جنھوں نے تمام فارمیٹس میں دو ہزار سے زیادہ رنز بنائے اور کیلینڈر ایئر میں ان کی سنچریوں کی تعداد آٹھ جبکہ نصف سنچریوں کی تعداد 17 رہی۔

https://twitter.com/ICC/status/1618541836230103041

جمعرات کوآئی سی سی نے ایک بیان میں بتایا کہ 2022 میں بابر نے دو میچ جتوانے والی اننگز کھیلیں جبکہ اپنی دلکش شاٹس سے سب کو محظوظ کیا۔ انھیں مسلسل دوسری بار بہترین ون ڈے کرکٹر کا ٹائٹل دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ انھوں نے 2021 میں بھی یہ ایوارڈ جیتا تھا۔

کرکٹ کی تاریخ میں ایسا صرف چوتھی بار ہوا ہے اور یوں بابر نے خود کو ورات کوہلی، اے بی ڈویلیئرز اور ایم ایس دھونی کی صف میں شامل کر لیا ہے۔

2022 میں اس کیٹگری کے لیے بابر کا مقابلہ آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا، زمبابوے کے سکندر رضا اور ویسٹ انڈیز کے شائے ہوپ سے تھا جس میں آئی سی سی کے پینل اور ووٹنگ اکیڈمی نے انھیں فاتح قرار دیا۔

Getty Imagesبابر کا دوسری بار آئی سی سی کے بہترین کرکٹر تک کا سفر

بابر نے صرف نو ون ڈے میچوں میں 84.87 کی اوسط اور تین سنچریوں کے ساتھ 679 رنز بنائے ہیں اور وہ اس وقت ون ڈے میں بہترین بلے بازوں میں سرفہرست ہیں۔

28 سالہ پاکستانی کپتان نے پورے سال کے دوران پانچ نصف سنچریاں بھی بنائی اور ٹیم کی بیٹنگ کی ریڑھ کے ہڈی ثابت ہوئے ہیں۔

ایک روزہ میچوں کے اعتبار سے ذاتی کامیابیوں کے علاوہ بابر اعظم نے پاکستان کی کپتانی بھی عمدہ انداز میں نبھائی ہے۔ وہ پورے سال میں صرف ایک ون ڈے میچ (آسٹریلیا کے خلاف) ہارے ہیں۔

آئی سی سی نے لکھا ہے کہ ’بابر 2022 کے بہترین ون ڈے کرکٹر کے لیے آسان انتخاب تھے۔‘

کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ بابر کی سب سے بہترین کارکردگی 2022 میں اس وقت نظر آئی جب انھوں نے مارچ کے اواخر میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے ہوم گراؤنڈ لاہور میں 114 رنز کی باری کھیلی۔

’اس میچ میں پاکستان کے لیے جیتنا ضروری تھا کیونکہ انھیں سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا کی اچھی ٹیم کے خلاف شکست ہوئی تھی۔ بابر نے اس وقت کارکردگی دکھائی جب ٹیم کو اس کی سب سے زیادہ صرورت تھی۔‘

یہ بھی پڑھیے

’طنزیہ‘ ٹویٹ پر مبنی الزام، فاکس سپورٹس نے بابر اعظم سے متعلق خبر حذف کر دی

کرسٹیانو رونالڈو کے سعودی عرب آنے سے کیا کچھ بدل سکتا ہے؟

Getty Images

اس میچ میں پاکستان نے 349 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کیا تھا۔ یہ پاکستان کے بہترین رن چیزز میں سے ایک تھا جس میں ٹیم کو صرف چار وکٹوں کا نقصان ہوا۔

دوسری اننگز میں فخر زمان اور امام الحق کے درمیان 118 رنز کی اوپنگ شراکت کے بعد بابر نے باقی بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھایا۔

جب بابر کریز پر پہنچے تو پاکستان کو 187 گیندوں پر 231 رنز درکار تھے۔ انھوں نے 73 گیندوں پر اپنی سب سے تیز سنچری مکمل کی اور 45ویں اوور تک کریز پر موجود رہے تھے۔

انھیں اس میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ بابر اعظم اس وقت ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی تینوں میں بہترین بلے بازوں کی رینکنگ میں پہلے پانچ کھلاڑیوں میں ہیں۔

آئی سی سی نے مینز ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں بابر اعظم کو بطور کپتان شامل کیا ہے۔ ٹیسٹ کی ناکامیاں ایک طرف مگر بابر نے بطور کپتان پاکستانی ون ڈے ٹیم کو تمام تین سیریز جتوائی ہیں۔

وہ ورات کوہلی کے بعد وہ واحد کھلاڑی ہیں جنھوں نے آئی سی سی کی ون ڈے، ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ بنائی ہے۔

دریں اثنا انڈیا کے جارحانہ بلے باز سوریہ کمار یادیو کو ٹی ٹوئنٹی کے بہترین کرکٹر کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

https://twitter.com/76Shadabkhan/status/1618504086256783360

https://twitter.com/HarisRauf14/status/1618514767752355840

’کنگ بابر سے پہلے یہ ایوارڈ کسی پاکستانی کو نہیں ملا تھا‘

سوشل میڈیا پر بابر اعظم کے فینز اور ساتھی کرکٹر انھیں اس ایوارڈ کی مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔

جیسے آل راؤنڈر شاداب خان کہتے ہیں کہ ان کے بہترین ون ڈے پلیئر ہونے میں ’کوئی شک نہیں۔‘ فاسٹ بولر حارث رؤف نے لکھا کہ ’ونس اے کنگ، الویز اے کنگ۔‘

سابق سپنر سعید اجمل نے کہا کہ بابر اس ایوارڈ کے مستحق ہیں۔

جبکہ کرکٹ تجزیہ کار مظہر ارشد کہتے ہیں کہ ’بابر سے قبل کسی پاکستانی کرکٹر نے یہ ایوارڈ نہیں جیتا تھا۔ وہ ون ڈے کے عظیم کھلاڑی ہیں۔‘

خیال رہے کہ آئی سی سی نے سال 2004 سے یہ ایوارڈز دینا شروع کیے۔ 2021 میں شاہین شاہ آفریدی کو بہترین کرکٹر آف دی ایئر قرار دیا گیا تھا۔

https://twitter.com/Rehan_ulhaq/status/1618506518281981957

https://twitter.com/MazherArshad/status/1618508782245642240

ماریہ راجپوت کہتی ہیں کہ بابر اعظم نے کرکٹ کی دنیا پر صحیح معنوں میں غلبہ پا چکے ہیں۔

ادھر نمل نے طنزیہ میم شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بابر کے ناقدین سے بس یہ کہنا چاہتی ہیں کہ ’دیکھو۔۔۔ دیکھو نا۔‘

https://twitter.com/mariya_raj10/status/1618520739329773568

https://twitter.com/Moody_hun_yar/status/1618519240558149633

آئی سی سی ایوارڈ: ’بہترین کرکٹر‘ کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟

آئی سی سی کے ایوارڈز پینل پر موجود معروف سابقہ کرکٹرز اور براڈکاسٹرز ہر کیٹگری میں بہترین ناموں کو شارٹ لسٹ کرتے ہیں۔ ہر امیدوار کو اپنی کارکردگی پر مجموعی کامیابیوں پر پوائنٹس ملتے ہیں جس کے بعد ووٹنگ کرائی جاتی ہے۔

اس ووٹنگ میں ووٹنگ اکیڈمی (کرکٹ کے بڑے صحافی اور براڈکاسٹرز) کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی حصہ لیتے ہیں۔ ووٹنگ اکیڈمی کا 90 فیصد حصہ جبکہ فینز ووٹ کا 10 فیصد حصہ شامل کیا جاتا ہے۔

آئی سی سی کی ووٹنگ اکیڈمی میں پہلی، دوسری اور تیسری ترجیح پر بالترتیب تین، دو اور ایک پوائنٹ دیا جاتا ہے۔

جس کھلاڑی کے بھی زیادہ پوائنٹس ہوتے ہیں وہ اس کیٹگری میں سرفہرست قرار دیا جاتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More