بیٹی کو پڑھانا تھا مگر ۔۔ سڑکوں کو صاف کر کے بیٹی کو پڑھانے والی ماں کے بارے میں جب بیٹیوں کو پتہ چلا تو کیا کیا؟ دلچسپ کہانی

ہماری ویب  |  Jan 28, 2023

ہر ماں باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اولاد وہ دکھ اور تکلیف نہ برداشت کرے، جو کہ انہوں نے کی۔ اس کے لیے وہ خود ساری مشکلات برداشت کر کے بچوں کو ایک اچھا مستقبل دینے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ماں کی تصویر نے سب کو حیران کر دیا جب ایک کچرا صاف کرنے والی ماں کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

کچرا صاف کرنے والی اس خاتون کے شوہر 25 سال کی عمر میں ہی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے، اب بیوہ خاتون پر بیٹیوں کی ذمہ داری آ گئی تھی، اگر شوہر کافی سمجھوتہ کرنے والا اور محبت والا تھا۔

مگر جب شوہر اس دنیا سے چلا گیا تو اس کے بعد کوئی سہارا نہیں تھا جو کہ ان کی مدد کو آتا، ایسے میں خاتون کو خود ہی محنت کرنا تھی، مگر یہ سب آسان نہیں تھا، کیونکہ کبھی گھر سے باہر نہ نکلنے والی خاتون کے لیے نوکری کرنا کسی بڑے پہاڑ کو سر کرنے سے بھی کم نہیں۔

لیکن اس ماں نے ہمت نہیں ہاری اور دن میں کچرا چننے کا کام اور رات میں کانسٹرکشن سائٹ پر کام کرنے کا ارادہ کیا، اگرچہ دن رات کام کرنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن بچیوں کی تعلیم اور گھر کو چلانا تھا، جس کی خاطر ماں نے یہ فیصلہ کیا۔

لیکن جب بیٹیوں کو یہ معلوم ہوا کہ والدہ گلیوں، سڑکوں سے کچرا صاف کر کے انہیں پال رہی ہیں، تو ایک عام گھر کی طرح ماں بیٹی سے گلے لگ گئی اور یہ احساس ہونے لگا کہ ماں ہم تمہاری مشکل کو بخوبی سمجھتے ہیں۔

جب کوئی گلے لگتا ہے، تو سینے پر موجود بوجھ بھی کم ہو جاتا ہے، ایسا ہی کچھ ہوا کیونکہ بیٹیوں نے جب سنا کہ والدہ کچرا صاف کرنے کا کام کریں گی، تو یہ سن کر ہی بیٹیوں کی آنکھوں میں آنسو تھے، کیونکہ سوچ نہیں سکتی تھیں کہ ایسا بھی وقت آئے گا، جب ماں کو کام کرنا پڑے۔

لیکن بیٹیوں نے ماں کی مجبوری پر بجائے غصہ کرنے کے ان کا ساتھ بھی دیا اور اپنی پڑھائی بھی سمجھداری کے ساتھ مکمل کر رہی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More