ماں کی قبر کا حصہ توڑ دیا تھا، لیکن ۔۔ عمران خان کی والدہ کس بات سے ڈر رہی تھیں؟ وہ لمحات جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں

ہماری ویب  |  Jan 28, 2023

سابق وزیر اعظم عمران خان کی زندگی ویسے تو کئی وجہ سے سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہے، تاہم ان کی اپنی والدہ سے محبت سب سے الگ تھی۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو انہی سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنے کیرئیر کی شروعات کرکٹر کے طور پر کی تھی، جہاں سے وہ دنیا بھر کی توجہ بن گئے۔

92 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو عالمی ٹرافی جتانے والے عمران خان نے نہ اپنے بیانات کی وجہ سے توجہ حاصل کی بلکہ سماجی کاموں میں پیش پیش ہونے کی وجہ سے بھی مقبول ہو گئے۔

یہاں تک کہ ان کے سماجی کاموں کو بھارت سمیت دنیا بھر میں اہمیت ملنے لگی، مشہور بھارتی اداکار عامر خان سمیت کئی اداکار ان کے اس نیک کام میں ان کا ساتھ دینے لگے۔

خان صاحب کو اپنی ماں سے کافی لگاؤ تھا۔ اپنے ایک انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میری ماں میرے لیے ایک خاص مقام رکھتی تھیں، انہوں نے مجھے سیاست، اسپورٹ سمیت ہر شعبے میں نہ صرف سپورٹ کیا بلکہ مدد بھی کی۔ خان صاحب کہتے ہیں کہ ہم سب کا بطور مسلمان ایمان ہے کہ ہمیں ایک دن جانا ہے۔

مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ میں اپنی ماں کی اس وقت مدد نہیں کر سکا جب وہ تکلیف میں تھیں، میں ان کی تکلیف کو کم نہیں کر سکا جب انہوں نے میری ہر تکلیف کو کم کیا۔

مجھے پتہ تھا میری ماں مجھ سے دور چلی جائیں گی، ایسی جگہ جہاں سے میں انہیں کبھی نہیں مل پاؤنگا۔ اس خیال نے میری زندگی تبدیل کر دی۔ لیکن اس وقت عمران خان کو شدید تکلیف ہوئی جب لاہور کے قبرستان کی مقامی انتظامیہ نے خان صاحب کی والدہ کی قبر کا کچھ حصہ گرا دیا تھا۔ انتظامیہ کا موقف تھا کہ قبر کا کچھ حصہ غیر قانونی ہے۔

جمائما سے متعلق میری ماں ڈر رہی تھیں، ان کا خیال تھا کہ یا تو جمائما عمران کو اپنے ساتھ لندن لے جائیں گی یا پھر کچھ دن پاکستان رہنے کے بعد تم دونوں دور ہو جاؤ گے، جبکہ یہ بھی ممکن تھا کہ عمران کی زندگی برباد نہ ہو جائے۔ کیونکہ عموما خاندان سے باہر اور مغربی لڑکیوں سے متعلق اس وقت سوچ کچھ مختلف تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں چار پڑھی لکھی بہنوں اور باشعور ماں کے درمیان پلا بڑھا ہوں۔ بہنیں اور ماں کبھی کسی لڑکی پر راضی ہی نہیں ہوتی تھیں، کبھی کسی کو ایک لڑکی پسند نہیں آئی تو کبھی کسی کو دوسری۔

خان صاحب اپنی والدہ کو لے کر کافی حساس تھے، یہی وجہ تھی کہ والدہ کی تکلیف اور اذیت کا مداوا انہوں نے ایک کینسر اسپتال بنا کر کیا۔ خان صاحب نے اسپتال بنانے کا عزم بھی کیا اور اس بات کو ملحوظ خاطر بھی رکھا کہ اب کسی کی ماں کینسر جیسے مرض میں مبتلا نہ ہو۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More