فیکٹ چیک: سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کیا پشاور دھماکے کی ہے؟

ہم نیوز  |  Jan 31, 2023

پولیس لائنز پشاور کے مسجد میں دھماکہ ہوا تو سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف تصاویر اور فوٹیجز شیئر کی جانے لگیں۔ جہاں کچھ تصاویر اور فوٹیجز حقیقت پر مبنی تھیں وہیں کئی سوشل میڈیا صارفین نے پرانے واقعات کی ویڈیو کو بھی پشاور دھماکے کے نام سے شیئر کیا۔

ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر ایک فوٹیج گردش کر رہی ہے جس میں سڑک کنارے ایک زوردار دھماکہ ہوتے دکھایا گیا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ کے شعلوں کا بہت بڑا بادل دھماکے سے فضا میں بلند ہو رہا ہے۔ یہ دل دہلا دینے والا منظر اگرچہ پاکستان کے ہی ایک شہر کا ہے لیکن نہ تو یہ پشاور دھماکے کی فوٹیج ہے اور نہ ہی اس کا تعلق کسی طرح کی دہشت گردی سے ہے۔

فیکٹ چیکThe Blast Is Fantastic 😂💥😂 #Masjid #PetrolDieselPrice #ReadyToDieForImranKhan May Allah Ya Allah #Taliban #TTP Martyrs UAE Pashtoon #TTP_PAKISTAN #PeshawarAttack #PakistanWillEmerge #PakistanEconomicCrisis#India #آخر_کب_نکلو_گے#شیطان_کی_مجلس_شوری pic.twitter.com/cR20bLhTgq

— 🚩Sanatan ॐ Sangh🚩 (@SanatanSangha) January 30, 2023

اس دھماکے کی فوٹیج ایسے ٹوئٹر ہینڈل نے شیئر کی جو آپریٹ تو امریکہ سے کیا جاتا ہے لیکن اس پر پر اکثر پوسٹس ہندی زبان میں ہیں اور یہ ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھانا ہوا نظر آتا ہے اور یہ ٹوئٹر ہینڈل پاکستان اورپاکستانی افواج کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔

اس ہینڈل نے پشاور دھماکے کے نام سے جو فوٹیج شیئر کی یہ واقعہ 21 اکتوبر 2021 کا ہے اور یہ واقعہ لاہور میں پیش آیا۔

یہ کوئی دہشت گردی کا واقعہ نہیں بلکہ ملتان روڈ لاہور پر ایک فیکٹری کا بوائلر پھٹنے کا واقعہ ہے۔ صرف ٹوئٹر پر ہی لاہور بوائلر بلاسٹ لکھ کر سرچ کریں تو 21 اکتوبر2021 کی تاریخ میں اس ویڈیو کو بے تحاشا بار شیئر کیا گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More