اکثر پاکستانیوں کا یہ ارمان ضرور ہوتا ہے کہ وہ بیرون ملک میں رہ کر اپنے گھر والوں کی تمام ضروریات پوری کر سکیں، کچھ کا ارمان یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ بیرون ملک جا کر سیٹل ہو جائیں۔
لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک منفرد اور دلچسپ پہلو کے بارے میں بتائیں گے۔
سعودی ویب سائٹ LifeinSaudiArabia.net کی جانب سے ایک آرٹیکل لکھا گیا تھا، جس میں اسی حوالے سے بتایا گیا۔
اس ویب سائٹ کے مطابق سعودی لڑکی سے شادی کرنے والے نوجوان کو گرین کارڈ دیا جاتا ہے، جس کے باعث وہ سعودی عرب میں رہ سکتا ہے، لیکن اگر شادی ختم تو گرین کارڈ بھی ختم۔
دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اس شادی کے تحت غیر ملکی سعودی میں رہ کر اپنا کاروبار بھی چلا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے اہم پوائنٹ یہ بھی ہے کہ یہ کاروبار نوجوان کو سعودی دلہن کے نام پر کرنا پڑے گا۔
جبکہ اقامے کی اہمیت بھی بڑھ جاتی ہے، جب نوجوان کسی سعودی لڑکی سے شادی کرے۔ اس پروفیشن کو بھی خاص طور پر دیکھا جاتا ہے، جبکہ اہلیہ کی وجہ سے شوہر کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔
لیکن دوسری جانب اس سب میں جوڑے کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کو سعودی شہریت نہیں دی جائے گی، جبکہ دیگر ممالک کی طرح شوہر کو بھی سعودی شہریت حاصل نہیں ہو سکے گی۔
متحدہ عرب امارات میں بھی اس حوالے سے باقاعدہ قانون موجود ہے، ShuWedd.com نامی ویب سائٹ کے مطابق غیر ملکی کو سب سے پہلے میرج لائسنس مقامی کورٹ سے لینا پڑے گا، جبکہ چند شرائط، جن میں جوڑے کا مسلمان ہونا، اسلام پر عمل کرنا، ضروری ہے۔