مجھے یہاں زندہ دفن کیا تھا، اسی لیے ۔۔ پراسرار گھر میں موجود روح نے کیسے اپنے موت کی داستان بتائی؟ ویڈیو وائرل

ہماری ویب  |  Feb 04, 2023

اکثر پرانے اور خوفناک گھروں کی کہانی میں پراسرار اور خوفناک ہوتی ہیں، کچھ تو اس حد تک دہشت زدہ ہوتی ہیں، کہ کافی لمبے عرصے تک صارفین کے ذہنوں پر سوار رہتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ایک پروگرام نے سب کی خوب توجہ سمیٹی، جس میں جنات کے حوالے سے تحقیقات کرنے والی ٹیم کے ساتھ ایک ایسی روح نے بات کی، جسے قتل کیا گیا تھا۔

یہ تحقیقات مارس جمیل نامی حویلی میں کی گئی تھی، خوفناک، اندھیرے سے بھری اور پرانی حویلی میں کچھ ایسا تھا، جو کہ سب کو سکون سے رہنے نہیں دیتا تھا۔

چونکہ تحقیقات ٹیم ایسے ہی کئی مقامات کی کھوج لگاتی اور ان میں موجود پراسراریت کو ڈھونڈنے کی جستجو میں رہتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس حویلی کا ذکر بھی کافی سن چکے تھے، اور پھر بالآخر انہیں یہاں آنے کا موقع مل گیا۔

مذکورہ حویلی میں آنے کے لیے ٹیم نے ریکارڈنگ مشین، کیمرے سمیت ہر وہ چیز ساتھ ہی جس سے وہ جنات کو ریکارڈ کر سکیں۔ سب سے پہلے جنات سے بات کرنے والی مشین کو صحیح مقام پر رکھ دیا اور پھر جنات سے بات کرنے لگے۔

مشین آن کرتے ہی وہ روشن ہونے لگی، جس کے بعد ٹیم بات کرنے لگی، چونکہ اس مشین میں جنات کی آواز ہی ریکارڈ ہوتی ہے، اور موقع پر جب وہ جواب دے رہے ہوتے ہیں تو وہ سنائی نہیں دیتی ہے، بعدازاں سننا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ سوالات کرتے گئے۔

سوالات کے جواب میں مشین کی روشنی جل جاتی، جس کا مطلب یہ تھا کہ جنات ان کا جواب دے رہے تھے، ساتھ ہی ساتھی خاتون انہیں تنبیہہ کر رہی تھی، حویلی کے ایک کمرے میں مت جانا وہاں گئے تو جنات طیش میں آ جائیں گے۔

چونکہ وہ مشین سے آنے والی آوازیں خاتون سن رہی تھی، یہی وجہ ہے کہ خاتون ٹیم کے ممبران کو بتا رہی تھی کہ روح غصے میں آ گئی ہے اور کچھ بھی کر سکتی ہے۔

دوسری جانب اس ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ کیسے ٹیم جنات سے سوال کرتی ہے، جس کے جواب میں روح بتاتی ہے، کہ مجھے یہاں اُن لوگوں نے زندہ دفن کیا تھا، جس پر ٹیم نے پوچھا کس نے؟ تو روح چڑ چڑا کر کہتی ہے، مجھےنہیں پتہ اور 3 بار دہراتی ہے۔

ہر سوال پر روح یہی کہتی ہے، کہ مجھے نہیں پتہ، اس پوری صورتحال میں اس حویلی نے مزید خوف صارفین کے دلوں میں ڈال دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More