کم عمری میں دل کا دورہ پڑنے کا خدشہ، روزمرہ زندگی میں یہ تین تبدیلیاں آپ کو دل کا عارضہ ہونے سے بچا سکتی ہیں

ہماری ویب  |  Mar 01, 2023

آج کل کم عمری میں اموات کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی سب سے بڑی وجہ ذہنی تناؤ اور نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی ہے۔ اس کے علاوہ خاندان کی میڈیکل بیک گراؤنغ پر بھی نظر رکھنا بہت ضروری ہے۔

امریکہ کی ایک ہیلتھ رپورٹر لکھتی ہیں کہ ہمیں اپنے خاندان کی ہیلتھ ہسٹری پر خصوصاََ نظر رکھنی چاہیے۔ اس سے ہمیں بہت سی بیماریوں کے خدشات کا علم ہوجاتا ہے اور ہم خود کو ان سے بچا بھی سکتے ہیں اور اپنی جسم اور قوتِ مدافعت کو کسی بھی ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار بھی کر سکتے ہیں۔

مانیٹرنگ اور ڈاکٹر سے رجوع

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے امراضِ قلب کی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ 20 سے 30 سال کی عمر سے ہی لوگوں کو اب اپنی صحت پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے خصوصاََ امراضِ قلب کے حوالے سے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور ہائی کالیسٹرول وغیرہ پر نظر رکھیں اور اس کو مستقل بنیادوں پپر مانیٹر کریں۔ اس کے علاوہ کسی بھی طرح کے اتار چڑھاؤ کو اپنے ڈاکٹر کو بتائیں تاکہ صورتحال کو شروع میں ہی سنبھال لیا جائے اور اسے مزید بگڑنے سے روکا جائے۔

ورزش اور صحت بخش غذاؤں کا استعمال

آج کل بازار کے کھانوں کا زیادہ استعمال اور ایسا معمول جس میں زیادہ تر کام کمپیوٹر اسکرین کے سامنے ہوتا ہو اور جسم کم حرکت کرتا ہو بہت عام ہوگیا ہے۔ جس کی وجہ سے بیماریوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

صحتمند رہنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ ایسی غذا کا استعمال کیا جائے جس میں سبزیاں پروٹین اور فائبر ہوں۔ جتنا کھایا جائے اس سے زیادہ جسم کو حرکت میں رکھا جائے تاکہ وزن نہ بڑھے کیونکہ یہ ایک بہت بڑی وجہ ہے جو امراضِ قلب کی وجہ بن سکتی ہے۔

سیگریٹ نوشی یا ویپ کے استعمال سے پرہیز

نوجوانوں میں ویپ کا رجحان پریشان کن حد تک بڑھ چکا ہے۔ اس کے علاوہ سیگریٹ نوشی میں بھی دن با دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ تمباکو نوشی امراضِ قلب کے خطرے کو بہت تیزی سے بڑھا دیتی ہے۔ اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ایسی عادتوں سے بچا جائے۔

عام طور پر ذیابیطس، ہائی بللڈ پریشر، اور مختلف طرح کے امراضِ قلب کے بارے میں ہمیں ہمارا جسم تنبیہہ کررہا ہوتا ہے اور ہم اس پر توجہ نہیں دیتے جس سے اچانک صورتحال قابو سے باہر ہوجاتی ہے اور نتیجاتاََ موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔ اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ان تمام باتوں پر عمل کیا جائے تاکہ اس رسک کو کم کیا جاسکے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More