ایف اے او کی مضبوطی کے لئے وسیع تر اور عوامی مفاد کے حامل ادارے کے قیام کے حامی ہیں،پاکستان

اے پی پی  |  Apr 22, 2024

اقوام متحدہ۔22اپریل (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک میں بھوک کے خاتمے ، غذائیت اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے لئے اقوام متحدہ کی خوراک و زراعت کی تنظیم (ایف اے او) کو مزید مضبوط بنانے کے لئے وسیع تر اور عوامی مفاد کے ادارے کے قیام کا حامی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون نے حال ہی میں ختم ہونے والے عالمی ادارے کے اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے یوتھ فورم کو بتایا کہ ہمارا زرعی شعبہ بھرپور صلاحیت کا حامل ہے اور یہ عالمی خوراک کی فراہمی کی سپلائی چینز کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

فورم میں دنیا بھر سے 1000 سے زائد نوجوان رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے عالمی مالیاتی نظام میں فوری اصلاحات کے مطالبےکی حمایت کی ، خاص طور پر ترقی پذیر دنیا میں رہنے والے اربوں پریشان حال شہریوں کی جانب سے قرضوں سے نجات کے لیے کس طرح رابطہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سے بھوک کے خاتمے کے پائیدار ترقی کے دوسرے ہدف (ایس ڈی جی 2) کا نفاذ انتہائی اہم ہے۔ عثمان جدون نے ایسے لچکدار اور پائیدار خوراک کے نظام کے قیام کے لیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا جو عالمی خوراک کے نظام کے لئے بڑھتے ہوئے چیلنجز اور رکاوٹوں کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نےخبردار کیا کہ دنیا کو تنازعات سے ماحولیاتی تبدیلیوں تک اور سپلائی چین میں رکاوٹوں سے لے کر اقتصادی سکڑاؤ تک بحرانوں کے مجموعے کا سامنا ہے جس سے غذائیت سے بھرپور، محفوظ اور سستی خوراک فراہم کرنے کے موجودہ نظامِ خوراک کی صلاحیت کو اہم خطرات لاحق ہیں۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ نوجوانوں کی نمایاں آبادی پر مشتمل دنیا کے پانچویں سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے طور پر پاکستان نے آنے والی نسلوں کے لیے خوراک کے نظام کے تحفظ کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جس کا جی ڈی پی میں خاطر خواہ حصہ ہے ،اس شعبے میں لیبر فورس کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے 2022 کے تباہ کن سیلاب کا حوالہ دیا جس نے 4.4 ملین ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو تباہ کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس تباہی کے نتیجے میں خوراک کے انتہائی کمزور نظام اور آب و ہوا کے خطرے سے دوچار ممالک کو درپیش چیلنجز کو تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں بھرپور صلاحیت کے باوجود پاکستان عالمی منڈی میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے سمیت سنگین بحرانوں کے اثرات سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جامع نقطہ نظر جس میں قلیل مدتی چیلنجز اور طویل مدتی امکانات دونوں پر غور کیا گیا ہو، خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر ان نوجوانوں کے لیے جو مستقبل کی نمائندگی کرتے ہیں۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان ایک قوم کے طور پر اپنے عوام اور عالمی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ خوراک کے لچکدار نظام کی تعمیر میں تعاون کریں جو آج اور مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More