محنت کش طبقے کی عزت و وقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور

اے پی پی  |  May 01, 2024

پشاور۔ 01 مئی (اے پی پی):وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے کہا ہے کہ معاشرے میں محنت کش طبقے کی عزت و وقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیر ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ،قومی ترقی اور خوشحالی میں محنت کش طبقے کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ ہم مزدور اور محنت کش طبقے کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناکر ہی ترقیاتی اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔

عالمی یوم مزدور کی مناسبت سے اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ مزدوروں کا عالمی دن محنت کی عظمت اور قومی ترقی میں محنت کش طبقے کی اہمیت اور کلیدی کردار کو اُجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کا تحفظ کسی بھی ریاست کی ترجیحات میں شامل ہوتا ہے کیونکہ محنت کش قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔علی امین خان گنڈا پور کا کہنا تھا کہ قومی سطح پر موجود صنعتی تربیت کے اداروں اور صنعتوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرکے محنت کش افراد کےلئے روزگار کے باعزت اور پرکشش مواقع فراہم کئے جا سکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت محنت کش طبقے کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کیونکہ محنت کش اپنا خون پسینہ ایک کرکے قومی ترقی و خوشحالی کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کا دن پوری قوم خصوصی طور پر انسانی حقوق کے اداروں ، تنظیموں اور فورمز سے اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ مزدوروں کی فلاح کےلئے ہم اپنے عزم کا اعادہ کریں ، یہ طبقہ نا صرف حکومت اور ریاسی اداروں بلکہ معاشرے کے تمام طاقتور طبقات اور حلقوں کی خصوصی توجہ کا مستحق ہے، ہم سب کو مل کر اپنے اردگرد موجود محنت کش افراد کی بھلائی اور اُن کو درپیش مسائل کے حل کےلئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ طبقہ جتنا مضبوط اور خوشحال ہو گا قومی ترقی اور خوشحالی کی بنیادیں بھی اُسی قدر دیرپا اور مضبوط ہوں گی ، میں یقین دلاتا ہوں کہ خیبرپختونخوا کی حکومت صوبے میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور اُنہیں جائز مقام دینے اور درپیش مسائل حل کرنے کےلئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھائے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More