’حکومت اپنی ذمہ داری کا بوجھ ہم پر نہ ڈالے‘، بلوچستان میں 16 دن سے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال

اردو نیوز  |  May 04, 2024

بلوچستان کی مسافر بسوں کے مالکان کی جانب سے 17ویں روز بھی ہڑتال جاری ہے جس کی وجہ سے کوئٹہ کراچی، کوئٹہ تفتان، کوئٹہ سبی، کوئٹہ مکران اور سندھ بلوچستان کے درمیان پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے پر جمعے کی شب کو لکپاس، کولپور اور دشت کے مقامات پر قومی شاہراہیں بند کر دی ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ ہڑتال بلوچستان حکومت کی جانب سے شاہراہوں پر نئی چیک پوسٹوں کے قیام اور مسافروں کی سکیورٹی سے متعلق سخت شرائط کے خلاف کی جا رہی ہے۔

بلوچستان حکومت نے 12 اپریل کو بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کیے جانے کے بعد نئے سکیورٹی ایس او پیز کا اطلاق کیا ہے۔

نئے ایس او پی ایز کے مطابق رات کے اوقات میں بسیں چلانے اور تفتان جانے والی بسوں میں دیگر صوبوں کے مسافروں کو سوار کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ مسافر بسوں میں سکیورٹی گارڈ تعینات کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات شاہراہوں پر مسافروں کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔

آل بلوچستان پبلک ٹرانسپورٹ یونین کے چیئرمین سعید احمد لہڑی کا کہنا ہے کہ ان سخت شرائط کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ نئی چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں جہاں مسافر بسوں کو گھنٹوں چیکنگ کے لیے روکا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’مسافر بسوں کو رات میں سفر کی اجازت نہیں دی جا رہی، دن میں بھی صرف مخصوص اوقات میں قافلے بنا کر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ حکومت نے مسافر بسوں میں پرچون کا سامان اور اشیاء خورونوش لے جانے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔‘

سعید احمد لہڑی نے کہا کہ سخت شرائط کے ساتھ بسیں چلانا ناممکن ہے۔ (فائل فوٹو: سکرین گریب)سعید احمد لہڑی کے مطابق ’ان سخت شرائط کے ساتھ بسیں چلانا ناممکن ہے، حکومت سکیورٹی کے لیے اقدامات اٹھائے لیکن اپنی ذمہ داریوں کا بوجھ ٹرانسپورٹرز پر نہ ڈالے اور قابل عمل اور آسان شرائط لاگو کرے۔ غیر ضروری چیک پوسٹیں ختم، کسٹم کے علاوہ باقی تمام فورسز سے کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے اختیارات واپس لیے جائیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’احتجاج کے باوجود حکومت سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔ اس لیے مذاکرات ناکام ہو گئے جس کے بعد مسافروں نے اپنے احتجاج مزید شدت لائی ہے۔

یہ ہڑتال ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب صوبے میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ہو رہے ہیں- بین الاضلاعی پبلک ٹرانسپورٹ اور شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے طالب علموں کو بھی اپنے امتحانی مراکز تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More