انڈین ٹیم صرف ایک صورت میں چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان جا سکتی ہے: بی سی سی آئی

اردو نیوز  |  May 07, 2024

انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہا ہے کہ اگر حکومت اجازت دے دے تو صرف اسی ایک صورت میں ہی انڈین کرکٹ ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان جا سکتی ہے۔

انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہا کہ ہم صرف وہ ہی کریں گے جس چیز کی ہمیں ہماری حکومت اجازت دے گی۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے راجیو شکلا نے کہا کہ ’چیمپیئنز ٹرافی کے سلسلے میں ہم صرف وہ ہی کریں گے جس کی اجازت ہمیں ہماری حکومت دے گی۔ ہم اپنی ٹیم صرف اسی صورت میں بھیجتے ہیں جب انڈین حکومت ہمیں اجازت دیتی ہے۔ ہم حکومت کے فیصلے مطابق جائیں گے۔‘

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی اگلے برس فروری میں پاکستان میں شیڈول ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے شیڈول ڈرافٹ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو بھیجا جا چکا ہے۔

چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے پی سی بی نے تین وینیوز پر میچز کروانے کا شیڈول تیار کیا ہے جس میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی شامل ہیں۔

کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ ’کرک اِنفو‘ کے دعوے کے مطابق پی سی بی نے انڈین ٹیم کے تمام میچز لاہور میں شیڈول کیے ہیں جبکہ ایونٹ کا فائنل بھی لاہور ہی میں کھیلا جائے گا۔

انڈیا کے میچز ایک ہی شہر میں شیڈول کرنے کا مقصد ٹیم کی نقل و حرکت کو محدود کرنا اور سکیورٹی کے انتظامات کو مکمل کرنا ہے۔ 

ایشیا کپ 2023 میں ہائبرڈ ماڈل شیڈول کے تحت انڈیا کے میچز کو سری لنکا میں رکھا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

اس کے علاوہ لاہور میں میچز کو شیڈول کرنے کا مقصد واہگہ بارڈر کے ذریعے انڈین ٹیم کے مداحوں کو پاکستان آنے کی آسان سہولت فراہم کرنا بھی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل 2023 میں کھیلے گئے ایشیا کپ کی میزبانی کی تھی تاہم اس ٹورنامنٹ میں ہائبرڈ ماڈل شیڈول کے تحت انڈیا کے میچز کو سری لنکا میں رکھا گیا تھا۔

انڈین ٹیم آخری مرتبہ 2008 میں ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان آئی تھی۔

اسی طرح سیاسی اور ملکی کشیدگی کے باعث دونوں ممالک کے درمیان آخری مرتبہ باہمی سیریز 2013-2012 میں کھیلی گئی۔

یاد رہے کہ اگلے برس آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More