فوڈ سسٹمز میں تبدیلی لانا 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ضروری ہے، ماہرین کا ورکشاپ سے خطاب

اے پی پی  |  May 07, 2024

اسلام آباد۔7مئی (اے پی پی):پاکستان میں فوڈ سسٹم ٹرانسفارمیشن کی جانچ کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لئے نیشنل سٹیک ہولڈرز ورکشاپ منگل کو منعقد ہوئی جس کی مشترکہ میزبانی پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) اور گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن ( گین ) پاکستان نے کی ،شرکاءنے پاکستان میں فوڈ سکیورٹی سسٹمز کے حوالے سے مشترکہ کاوشوں میں پیشرفت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فوڈ سسٹم ڈیش بورڈ پارٹنرز تبدیلی کے عمل میں مکمل تعاون کے لئے پر عزم ہیں۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے ممبر ایس ایس ڈی ڈاکٹرغلام صادق آفریدی نے مشترکہ کاوشوں کی اہمیت پر زور دیا۔گین پاکستان کے ہیڈ آف پالیسی اینڈ ایڈووکیسی فیض رسول نے پاکستان میں فوڈ سکیورٹی کی موجودہ صورتحال، پالیسی مقاصد اور سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے جدید ڈیٹا ٹولز اپنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ فوڈ سسٹمز میں مثبت تبدیلی لائی جا سکے۔ ورکشا پ نے اہم مقاصد پر توجہ مرکوز کی جن میں موجودہ انڈیکیٹر ، یونائیٹڈ نیشنز فوڈ سسٹم سمٹ طریقہ ہائے کار سے متعلق تدابیراور پاکستان میں نشو ونما کے اہداف، اور گین پاکستان کی جانب سے نرشنگ فوڈ پاتھ ویز پروگرام کے نئے انڈیکیٹرز کی ترجیح شامل تھے۔

تکنیکی سیشنز کی معاونت کے فرائض گین نرشنگ فوڈ پاتھ ویزپروگرام کی ریسرچ ایڈوائزر ڈاکٹر الزبتھ گراہم اور دیگر ماہرین نے انجام دیئے۔ ماہرین اور شرکاءنے کہا کہ پاکستان میں فوڈ سسٹمز میں تبدیلی لانا 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ضروری ہے، اس کی اہمیت کو سال 2021 سے یونائیٹڈ نیشنز فوڈ سسٹم سمٹ اور بعد ازاں 2023 میں یو این ایف ایس ایس سمیت 2 سٹاک ٹیکنگ موومنٹ میں اجاگرکیا جا چکاہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند، مستحکم اور خوراک کا منصفانہ نظام مستحکم ترقی کے ہر ہدف کے حصول کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔ ورکشاپ فوڈ سسٹم ٹرانسفارمیشن میں خامیوں کی نشاندہی کے ساتھ اہداف پر بھی توجہ دینے میں معاون ہوگی جس سے آگہی کو فروغ ملے گا۔

پی اے آر سی اور گین 2027 تک نرشنگ فوڈ پاتھ ویز سرگرمیوں کیلئے مل کر کام کریں گے۔ ورکشاپ کے نتائج پاکستان کے فوڈ سکیورٹی سسٹمزڈیش بورڈ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے اور ملک کی فوڈ سسٹم ٹرانفارمیشن کی درست معلومات کی فراہمی کیلئے استعداد کار بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More