اسرائیلی افواج جنگ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں منتقل کر رہی ہیں، او ایچ سی ایچ آر

اے پی پی  |  May 09, 2024

اقوام متحدہ۔9مئی (اے پی پی):مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کےہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر )کے سربراہ اجیت سنگھے نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کےدوران مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے گزشتہ روز میڈیا ویب سائٹ یو این نیوز کو بتایا کہ اسرائیلی فوج ایسا ظاہر کر رہی ہے جیسے مغربی کنارے میں کوئی مسلح تصادم جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو غزہ میں اسرائیل کی طرف سےفلسطینیوں کی نسل کشی شروع ہونے سے پہلے ہی وہاں کی صورت حال بہت سنگین تھی ۔

انہوں نے کہا کہ جب سے اقوام متحدہ نے 2005 میں فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا ریکارڈ رکھنا شروع کیاگزشتہ سال مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے اب تک کا مہلک ترین سال رہا ،اس دوران مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینی شہریوں پر تشدد،اسرائیلی افواج کی طرف سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال، فلسطینیوں کے گھروں اور عمارتوں کو مسمار کرنے اور انہیں ان کے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کرنے سمیت خلاف ورزیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر او سی ایچ اے نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ منگل کو فلسطین کے شمالی گائوں فروش بیت دجن میں مسماری کی اطلاع موصول ہوئی۔اجیت سنگھے نے کہا کہ اس وقت جب عالمی برادری کی توجہ غزہ پر مرکوز ہے، اس دوران مغربی کنارے میں اسرائیلی خلاف ورزیوں کی شدت اور شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر ہم شہید یا زخمی ہونے والے فلسطینی شہریوں یا مغربی کنارے خاص طور پر تلکرم، جنین، نابلس میں، جیریکو اور دوسرے حصوں میں اسرائیلی افواج کی ان بڑے پیمانے پر دراندازیوں کے بارے میں بات کریں جن میں انتہائی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے حراست میں لیے گئے فلسطینی شہریوں کی تعداد میں بھی بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے، یہ تعداد 9 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ غزہ میں جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کا مغربی کنارے پر بڑا اثر پڑتا ہے کیونکہ وہاں بھی فلسطینی شہری مقیم ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم مغربی کنارے کے فلسطینی شہریوں میں مستقل بنیادوں پراسرائیلی خللاف ورزیوں ، چھاپوں ، گرفتاری اور حراست ،آباد کاروں کی جانب سے پر تشدد کارروائیوں اور نقل و حرکت پر بڑی پابندیوں کے باعث بے انتہا خوف دیکھتے ہیں جس سے ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More