بڑھتی ہوئی عالمی کشیدگی، پاکستان جوہری ہتھیاروں پر زیادہ خرچ کرنے والے ممالک میں شامل

اردو نیوز  |  Jun 18, 2024

دو مختلف رپورٹس کے مطابق جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک نے گذشتہ پانچ برسوں میں اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر کے اخراجات پر ایک تہائی اضافہ کیا ہے، کیونکہ وہ بڑھتے ہوئے جیو پالیٹیکل تناؤ کے دوران اپنے ہتھیاروں کو جدید بنا رہے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی مہم (آئی سی اے این) نامی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا کی نو جوہری ریاستوں نے مشترکہ طور پر گذشتہ برس اپنے ہتھیاروں پر 91 ارب ڈالر خرچ کیے۔

یہ رپورٹ اور سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کی ایک رپورٹ بتاتی ہیں کہ جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاستیں نئے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے اور ان کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ اخراجات میں ڈرامائی طور پر اضافہ کر رہی ہیں۔

آئی سی اے این کی چیف میلسا پارکے کے مطابق ’میرے خیال میں یہ کہنا مناسب ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ جاری ہے۔‘

سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے بڑے پیمانے پر تباہی کے ہتھیاروں کے پروگرام کے سربراہ ولفریڈ وان نے اس دوران ایک بیان میں خبردار کیا کہ ’ہم نے سرد جنگ کے بعد سے جوہری ہتھیاروں کو بین الاقوامی تعلقات میں اتنا نمایاں کردار ادا کرتے نہیں دیکھا۔‘

ایس آئی پی آر آئی کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں جوہری وار ہیڈز کی کل تعداد رواں برس کے آغاز میں کسی حد تک کم ہو کر 12 ہزار 121 ہو گئی، جو ایک برس پہلے تک 12 ہزار 512 تھی۔

دوسری جانب آئی سی اے این کی رپورٹ کے مطابق صرف سنہ 2023 میں دنیا بھر میں گذشتہ برس کی نسبت جوہری ہتھیاروں پر اخراجات میں 10 ارب 80 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اس اضافے میں 80 فیصد حصہ امریکہ کا تھا۔

چین نے اپنے ہتھیاروں پر 11 ارب 80 کروڑ ڈالر خرچ کیے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسری تمام جوہری ریاستوں کے مقابلے میں صرف امریکہ نے 51 ارب 50 کروڑ ڈالر خرچ کیے۔ اس کے بعد چین کا نمبر ہے جس نے 11 ارب 80 کروڑ ڈالر خرچ کیے جبکہ روس آٹھ ارب 30 کروڑ ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

اس دوران برطانیہ کے اخراجات میں مسلسل دوسرے برس نمایاں اضافہ ہوا، جو 17 فیصد بڑھ کر آٹھ ارب 10 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستیں جن میں فرانس، انڈیا، اسرائیل، پاکستان اور شمالی کوریا بھی شامل ہیں، کی طرف سے 2023 میں 2018 کے 68 ارب 20 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ خرچہ کیا گیا۔ اس کے بعد سے جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں نے مہلک ہتھیاروں پر ایک اندازے کے مطابق 387 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More