سینیٹ: اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ون ونڈو آپریشن کی سفارش

اردو نیوز  |  Jun 25, 2024

پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ نے فنانس بل 2024 کے حوالے سے 128 سفارشات قومی اسمبلی کو ارسال کر دی ہیں جن میں اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پیر کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی جانب سے سفارشات ایوان میں پیش کیں۔سینیٹ نے کہا کہ 35 ہزار روپے سے زیادہ کی ٹرانزیکشنز کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے لازمی قرار دی جائے جبکہ موبائل فونز پر اضافی ٹیکس ختم کیا جائے۔ 

قائمہ کمیٹی کی جانب سے فنانس بل پر رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ سولر پینل کی درآمد اور مینوفیکچرنگ پر یکساں سیلز ٹیکس عائد کیا جائے جبکہ 8 سٹیشنری آئٹمز پر سیلز ٹیکس واپس لینے کی سفارش کی گئی ہے۔ پاکستان کے ایوان بالا نے مارکیٹ میں فروخت ہونے والی تمام اشیا پر قیمت پرنٹ کرنے اور زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کی سفارش بھی کی۔ سینیٹ نے سفارش کی کہ خیراتی اداروں کے نام پر ٹیکس چُھوٹ حاصل کرنے والی تنظیموں کی نشاندہی کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر میں خالی 5 ہزار اسامیوں پر فوری میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں۔ اس کے علاوہ سرکاری اداروں میں معذور ملازم افراد کو 100 فیصد اضافی الاؤنس دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ سینیٹ نے سفارشات میں مزید کہا ہے کہ کارپوریٹ ڈیبٹ کارڈ ٹرانزیکشنز پر 5 فیصد اضافی ٹیکس واپس لیا جائے جبکہ آئی ٹی کمپنیوں پر دوہرے ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے۔ موبائل فونز پر اضافی ٹیکس اور پولٹری کی خوراک پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی تجویز واپس لی جائے۔ ایوان بالا نے بیرون ملک جائیداد کی ویلیو پر 1 فیصد ٹیکس کے بجائے اُن کی رینٹل انکم پر 1 فیصد ٹیکس جبکہ کریڈٹ کارڈ کی سالانہ حد 30 ہزار ڈالر سے بڑھا کر 50 ہزار ڈالر کرنے کی سفارش کی ہے۔ سینیٹ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے اور موٹرسائیکل طبقے کو ریلیف دینے کے لیے سستے پیٹرول کی فراہمی کا طریقہ کار وضع کرنے کی سفارش کی۔ 

ایوان بالا نے موٹرسائیکل طبقے کو سستے پیٹرول کی فراہمی کا طریقہ کار وضع کرنے کی بھی سفارش کی (فائل فوٹو: روئٹرز)

سینیٹ نے نیوز پرنٹ پر 10 فیصد جی ایس ٹی کی تجویز واپس لینے اور خیراتی ہسپتالوں کو طبی آلات اور ادویات پر سیلز ٹیکس چھوٹ دینے اور بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے خصوصی پروگرام شروع کرنے کی سفارش کی۔  سینیٹ نے فاٹا اور پاٹا میں لوکل سپلائی پر ٹیکس چُھوٹ کو 30 جون 2025 تک توسیع دینے، تعمیراتی شعبے کے لیے فنانس ایکٹ 2019 کا ٹیکس رجیم بحال کرنے اور تعمیراتی شعبے پر عائد ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کے بغیر نوٹس اکاؤنٹ بلاک کرنے کا قانون ختم کیا جائے۔ ایوان بالا نے سیلز ٹیکس میں 1300 ارب روپے اضافے کی تجویز واپس لینے اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں 50 فیصد کمی کرنے جبکہ ڈائریکٹ ٹیکس میں اضافہ کرنے کی سفارش بھی کی۔ سینیٹ نے مزدور کی کم سے کم ماہانہ اُجرت 45 ہزار روپے مقرر کرنے اور 660 سی سی تک کی کاروں پر الیکٹرک گاڑیوں کی طرح زیرو کسٹم ڈیوٹی مقرر کرنے کی سفارش کی۔ سینیٹ نے اسلام آباد میں دانش سکول کے قیام کے لیے 2 ارب روپے دینے کے بجائے اسلام آباد کے موجودہ سکولوں کی حالت بہتر بنانے کی بھی سفارش کی۔ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More