مائیکل جیکسن: ’دنیا کا سب سے تنہا‘ گلوکار مائیکل جیکسن کے کریئر کے نشیب و فراز

بی بی سی اردو  |  Jun 25, 2024

Getty Images

60 برس قبل پاپ موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے اور شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے مائیکل جیکسن ایک کامیاب ترین کیرئر اور بڑی حد تک متنازع زندگی گزارنے کے بعد 25 جون 2009 کو لاس اینجلس میں اپنے گھر میں دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے تھے۔

جہاں مائیکل جیکسن کا راک، فنک اور سول موسیقی کا امتزاج انھیں دنیا کا سب سے بڑا پاپ گلوکار بناتا ہے، وہیں اُن کی کاروباری قابلیت اور موسیقی کی مارکیٹ کی سمجھ بوجھ کا اُن کی ترقی میں اہم کردار رہا۔

مائیکل جیکسن نے جہاں اپنے کیرئر کے عروج پر ’تھرلر‘ جیسی میوزک البم پیش کی جسے بہت عرصے تک دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والی میوزک البم کا اعزاز حاصل رہا تو ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ان کی آخری پاپ البم چھ ہفتے کے لیے بھی میوزک چارٹس پر نہ ٹھہر سکی۔

یہاں پر مائیکل جیکسن کے نشیب و فراز سے بھرپور کریئر کی کچھ جھلکیاں پیش کی جا رہی ہیں۔

ریکارڈ ڈیل، 1969

Getty Images

مائیکل جیکسن نے سنہ 1964 میں اپنے بھائیوں کے پاپ گروپ ’جیکسن فائیو‘ میں شمولیت اختیار کی تھی اور ابتدائی طور پر وہ اس گروپ میں طنبورہ اور بونگو نامی ساز بجاتے تھے۔ تاہم جلد ہی وہ اس گروپ کے مرکزِ نظر بن گئے اور مرکزی گلوکار کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

’گلیڈی نائٹ‘ اور ’بابی ٹیلر‘ جیسے گلوکاروں نے جیکسن فائیو کو ریکارڈ لیبل کمپنی ’مو ٹاؤن‘ کے سربراہ بیری گورڈے سے ملوایا اور ڈیٹرائٹ سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی کے ساتھ جیکسن فائیو کی پہلی ریلیز ’آئی وانٹ یو بیک‘ سنہ 1969 میں موسیقی چارٹس پر سرفہرست رہی۔

اس وقت مائیکل کی عمر صرف گیارہ برس تھی۔ آنے والے چھ برس میں اس گروپ نے ’اے بی سی‘، ’دا لو یو سیو‘ اور ’آئی ول بی دیئر‘ جیسے ہٹ نغمات بنائے۔

مو ٹاؤن سے علیحدگی، 1975

Getty Images

جیکسن برادران نے ایک بہتر کاروباری شراکت کے لیے سی بی ایس ریکارڈز کا رُخ کیا۔ جس پر ان کی سابقہ ریکارڈ کمپنی نے ان پر بیس ملین ڈالر ہرجانے کا دعوٰی کیا۔

’وذرڈْ آف اوز‘ کی شہری پس منظر میں پیشکش ’وز‘ کی تیاری کے دوران جیکسن کی ملاقات موسیقار کوئنسی جونز سے ہوئی۔ انھوں نے مائیکل کو اپنا سولو البم بنانے کو کہا اور اس فرمائش کا نتیجہ کلاسیک ڈسکو البم ’آف دی وال‘ کی صورت میں سامنے آیا۔

اس البم کی دس ملین کاپیاں فروخت ہوئیں اور اس میں ڈونٹ سٹاپ، ٹل یو گٹ اینف، اور راک ودھ یو جیسے مشہور گانے شامل تھے۔

تھرلر، 1982

Getty Images

مائیکل جیکسن نے اپنا شہرۂ آفاق پاپ میوزک البم ’تھرلر‘ پیش کیا جس نے پاپ میوزک کی تشہیر کی نئی تاریخ رقم کی۔ اس البم کو دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم قرار دیا جاتا ہے۔ گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق سنہ 2009 تک اس البم کی پینسٹھ ملین کاپیاں فروخت ہو چکی تھیں۔

اس البم کے نو گانوں میں سے سات میوزک چارٹس پر جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ یہی نہیں سنہ 1983 میں مو ٹاؤن ٹی وی سپیشل میں مائیکل جیکسن کی ’مون واک‘ دیکھ کر لوگ ششدر رہ گئے۔

جلتے بال اور افواہیں، 1984

لاس اینجلس میں مشروب ساز ادارے پیپسی کے ایک اشتہار کی فلم بندی کے دوران مائیکل کے بالوں میں آگ لگ گئی۔

انھیں سٹریچر پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جبکہ یہی وہ وقت تھا جب ’تھرلر‘ کی فروخت ڈیڑھ لاکھ البم فی ہفتہ کے حساب سے بڑھ رہی تھی۔ مائیکل کی مقبولیت کے ساتھ ساتھ ان کے بارے میں ایسی کہانیاں بھی مشہور ہونے لگیں کہ وہ ایک آکسیجن ٹینٹ میں سوتے ہیں۔

یہی وہ زمانہ تھا جب کہ مائیکل کی مشہورِ عام عرفیت ’ویکو جیکو‘ سامنے آئی اور وہ اپنے فارم ’نیور لینڈ‘ میں منتقل ہوئے۔

بیڈ، 1987

Getty Images

اپنے البم ’بیڈ‘ کی ویڈیو میں مائیکل سفید فام شکل میں نظر آئے جس سے یہ افواہیں زور پکڑ گئیں کہ انھوں نے پلاسٹک سرجری یا سکن بلیچنگ کرائی ہے۔

لیکن یہ افواہیں مائیکل کی مقبولیت کو نقصان نہ پہنچا سکیں اور ان کے البم ’بیڈ‘ کی تیس ملین سے زائد کاپیاں فروخت ہوئیں۔ اس البم کی مقبولیت کے بعد جیکسن نے اپنا پہلا سولو ٹور شروع کیا۔

’بیڈ‘ کے کانسٹرس میں جہاں جادوئی کمالات اور لیزر کا استعمال تھا وہیں ایک موقع پر جیکسن ایک کرین پر شائقین کے سروں کے اوپر سے گزرتے بھی دکھائی دیے۔ اس ٹور کے اختتامی دنوں میں جیکسن نے اپنی سوانح حیات تحریر کی اور لکھا کہ ’میں دنیا کے چند سب سے تنہا افراد میں سے ایک ہوں۔‘

ڈینجرس، 1991

Getty Images

ہپ ہاپ موسیقی کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے مائیکل جیکسن نے اپنی نئی البم ’ڈینجرس‘ کے لیے موسیقار ٹیڈی رائلی کی خدمات حاصل کیں۔ شائقین اور ناقدین دونوں کو اگرچہ یہ البم زیادہ پسند نہ آئی لیکن اس میں مائیکل کے چند مشہور ترین گانے شامل تھے۔ ان گانوں میں بلیک اینڈ وائٹ، ریممبر دا ٹائم اور ان دا کلوزٹ شامل ہیں۔

اس البم کی تشہیر کے دوران جیکسن نے امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفری کو اپنی رینچ ’نیور لینڈ‘ پر مدعو کیا کہ وہ اپنا ایک شو وہاں سے پیش کریں جس میں مائیکل نے شرکت کی۔

اس شو کے دوران مائیکل نے بتایا کہ ان کے والد انھیں مارتے پیٹتے تھے، انھوں نے دو مرتبہ پلاسٹک سرجری کروائی ہے اور ان کی کھال کی بدلتی رنگت کھال کے مساموں کو خراب کرنے والی ایک بیماری کا نتیجہ ہے۔

بچوں سے بدسلوکی کے الزمات، 1993

Getty Images

گیارہ سالہ بچے جوڈی چینڈلر کے اہلِخانہ نے مائیکل پر بچے سے بدسلوکی کا الزام لگایا۔

مائیکل جیکسن نے ان الزامات سے انکار کیا تاہم لاس اینجلس پولیس نے مائیکل کے گھر پر اس وقت چھاپہ مارا جب وہ مشرقِ بعید کے ٹور پر تھے۔ بعد ازاں مائیکل نے اس بچے کے خاندان سے عدالت کے باہر ایک اندازے کے مطابق بیس ملین ڈالر کے عوض تصفیہ کر لیا۔

اگلے برس مائیکل نے آنجہانی امریکی گلوکار ایلوس پریسلے کی بیٹی لیزا میری پریسلے سے شادی کر لی جو صرف انیس ماہ چل سکی۔

یہ بھی پڑھیے

مائیکل جیکسن پر جنسی زیادتی کے سنگین الزامات

'میرے والد کو قتل کیا گیا تھا'، پیرس جیکسن کا دعویٰ

وہ نوجوان جو جسٹن بیبر اور آریانہ گرانڈے کے مقابل آ سکتا ہے

مائیکل کے مجسمے، 1995

ایک ایسے وقت میں جب مائیکل کے سر سے پاپ موسیقی کے شہنشاہ کا تاج کھسک رہا تھا مائیکل نے یورپ میں اپنی نئی البم ’ہز سٹوری‘ کی تشہیر کے لیے اپنے قدآور مجسمے نصب کروائے۔

یہ البم ان کے مقبول ترین گانوں اور نئے گانوں کی سی ڈیز پر مشتمل تھی۔ اگلے برس مائیکل نے برٹ ایوارڈز میں اپنا ہٹ گانا ارتھ سونگ پیش کیا۔

مائیکل باپ بن گئے، 1997

Getty Images

سنہ 1997 میں مائیکل جیکسن کو راک اینڈ رول ہال آف فیم میں شامل کر لیا گیا اور انھوں نے غیر متوقع طور پر ایک نرس ڈیبی رو سے شادی کر لی جن سے ان کا بیٹا پرنس مائیکل پیدا ہوا۔

سنہ 1998 میں ان دونوں کی ایک بیٹی پیرس مائیکل کیتھرین پیدا ہوئی جبکہ سنہ 1999 میں مائیکل اور ڈیبی میں طلاق ہو گئی جبکہ بچے مائیکل کے پاس ہی رہے۔

ان ونسبل، 2001

چھ برس کے عرصے میں تیار ہونے والی مائیکل کی نئی البم 'ان ونسبل' میوزک چارٹس پر صرف چھ ہفتے ہی ٹھہر سکی۔ اس البم کا صرف ایک گانا 'راک مائی ورلڈ' دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا۔

جیکسن نے تشہیر کی کمی کو البم کی ناکامی کی وجہ قرار دیا اور کہا کہ یہ کمی اس لیے ہوئی کیونکہ انھوں نے سونی کمپنی کے ساتھ اپنے معاہدے کی تجدید سے انکار کر دیا تھا۔

اسی دوران مائیکل کی ذاتی زندگی ایک بار پھر اس وقت خبروں میں آئی جب انھوں نے اپنے گیارہ ماہ کے بیٹے پرنس مائیکل کو کمبل میں لپیٹ کر ایک جرمن ہوٹل کی کھڑکی سے لٹکا دیا۔ ایک ٹی وی دستاویزی فلم میں مائیکل نے اعتراف کیا کہ وہ اپنے بچوں کو اپنے ساتھ سلاتے ہیں۔

گرفتاری اور مقدمہ، 2003

AFP

پولیس نے ایک مرتبہ پھر مائیکل کی نیور لینڈ رینچ پر چھاپہ مارا اور اس کے بعد ایک چودہ سالہ لڑکے گیون آرویزو سے بدسلوکی کے الزام کے تحت ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔ مائیکل نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا اور انھیں ہتھکڑی لگا کر تھانے لے جایا گیا۔

یہ مقدمہ پانچ ماہ تک چلا اور عدالت نے مائیکل کو بےقصور قرار دے دیا۔ اس مقدمے اور دیوالیہ ہونے کی خبروں کے بعد مائیکل نے دبئی میں سکونت اختیار کر لی۔.

واپسی اور وفات، 2009

مارچ 2009 میں مائیکل نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وہ پاپ میوزک کی دنیا میں آخری بار دوبارہ قدم رکھ رہے ہیں اور ان کی واپسی لندن میں پچاس کانسرٹس کے ایک ٹور کے ساتھ ہو گی۔

ان کانسرٹس کے ساڑھے سات لاکھ ٹکٹ فروخت کے لیے پیش کیے گئے اور ابتدائی چند دن میں تمام ٹکٹ فروخت ہو گئے۔ مئی میں اس پروگرام کے منتظمین نے ابتدائی چند شوز کی تاریخوں میں یہ کہہ کر ردوبدل کیا کہ مائیکل کو ریہرسلز کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

تاہم مائیکل کا ایک مرتبہ پھر پاپ سٹیج کو زینت بخشنے کا ارادہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا اور وہ 25 اور 26 جون کی درمیانی شب حرکتِ قلب بند ہونے سے وفات پا گئے۔

نوٹ: یہ تحریر پہلی مرتبہ 26 جون 2009 کو بی بی سی اردو پر شائع ہوئی تھی، جسے آج کے دن کی مناسبت سے دوبارہ شائع کیا گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More