جاپان کے شہر ٹوکیو کے ایئرپورٹ پر دوسری عالمی جنگ کا دبا ہوا امریکی بم پھٹنے سے رن وے پر بڑا گڑھا پڑ گیا جس کے بعد 80 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق بدھ کے روز مغربی جاپان میں واقع میازاکی ایئرپورٹ پر جب دھماکہ ہوا اس وقت قریب کوئی طیارہ موجود نہیں تھا، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز اور پولیس کی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ دھماکہ 500 پاؤنڈ کے امریکی بم کی وجہ سے ہوا، جبکہ دھماکے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ایئرپورٹ کے قریب واقع ایوی ایشن سکول کی طرف سے ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ دھماکے کے بعد اسفالٹ کے ٹکڑے ہوا میں اڑ رہے تھے۔
جاپان کے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ویڈیوز میں ٹیکسی وے میں مبینہ طور پر تقریباً 7 میٹر چوڑا اور 3 فٹ گہرا گڑھا دکھایا گیا ہے۔
فوٹو: اے پی
کابینہ کے چیف سکریٹری یوشیماسا حیاشی کے مطابق بدھ کی دوپہر تک ایئرپورٹ پر 80 سے زیادہ پروازیں منسوخ کی گئیں۔
ایئرپورٹ حکام کے مطابق ٹیکسی وے کے نقصان کو راتوں رات ٹھیک کر دیا گیا اور جمعرات کی صبح پروازیں دوبارہ شروع ہو چکی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق میازاکی ہوائی اڈے کو 1943 میں ایک سابق امپیریل جاپانی بحریہ کی پرواز کے تربیتی رن وے کے طور پر بنایا گیا تھا جہاں سے کچھ پائلٹس نے خودکش حملوں کے مشن پر اڑان بھری تھی۔
جاپان کی وزارت دفاع کے حکام نے بتایا ہے کہ اس علاقے میں دوسری عالمی جنگ کے دوران امریکی فوج کی طرف سے گرائے گئے متعدد نہ پھٹ سکنے والے بموں کا پتہ چلا ہے۔
دوسری عالمی جنگ میں استعمال ہونے والے سینکڑوں ٹن کے ایسے بم جو پھٹ نہیں پائے تھے جاپان کے ارد گرد دفن ہیں اور بعض اوقات تعمیراتی مقامات پر کھدائی کے دوران ملتے ہیں۔