اسلام آباد: قومی اسمبلی کے رکن رمیش لعل انکشاف کیا ہے کہ کسی بھی وقت کوئی بڑا ٹرین حادثہ ہوسکتا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریلویز کی ذیلی کمیٹی کے کنوینیر رمیش لعل کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ رمیش لعل نے کہا کہ ریلویز حکام ٹریک کے اطراف میں تجاوزات ختم نہیں کرسکے۔ اور کسی بھی وقت کوئی بڑا ٹرین حادثہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلویز حکام تجاوزات کی مد میں بھتہ لیتے ہیں اور ریلویز افسران ادارے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ریلویز حکام سنجیدہ ہو جائیں اور قبضے ختم کرائیں۔سکھر ڈویژن میں 20، 20 کروڑ کی پراپرٹی پر قبضہ ہے۔
کمیٹی ممبران نے کہا کہ ڈی ایس اپنے ڈویژن میں کام کر کے دکھائیں۔ جس پر رمیش لعل نے کہا کہ ڈی ایس افسران اپنے ڈویژن کا وزٹ ہی نہیں کرتے۔
ریلوے حکام نے کہا کہ مین لائن کے علاوہ ٹریک پر ٹرینیں نہیں چلتیں۔ اور کراچی سے پشاور میں لائن کے علاوہ سائیڈ لائنز دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہیں۔ ریلویز کی ایک الگ سے کمپنی بنائی گئی ہے جو ریلویز اراضی کے معاملات کو دیکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی تاریخ ہے ان کا کوئی بھی احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوئی، اسحاق ڈار
کمیٹی ممبر وسیم قادر نے کہا کہ ریلویز ہیڈکوارٹر میں میٹنگ بلائی جائے۔ اور ریلویز افسران کا احتساب ہونا چاہیے۔ جبکہ چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو کو بھی کمیٹی میں مدعو کیا جائے۔
ریلویز پولیس نے کہا کہ کوئٹہ اسٹیشن حادثہ کی رپورٹ ڈی ایس کوئٹہ نے ہیڈکوارٹر کو پیش کی لیکن عمل نہیں ہوا۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کی دیوار بھی ٹوٹی ہوئی ہے۔ لاہور کے علاوہ ملک بھر میں ریلوے اسکینر خراب ہیں اور واک تھرو گیٹ بھی سارے خراب ہیں۔