کُرم میں فائرنگ سے زخمی ڈپٹی کمشنر پشاور منتقل، پارا چنار کے لیے قافلہ روانہ نہ ہوسکا

اردو نیوز  |  Jan 04, 2025

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے بگن میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود سمیت سات افراد فائرنگ کے ایک واقعے میں زخمی ہو گئے ہیں، جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد بشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔

سنیچر کو صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ زخمی ڈپٹی کمشنر کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پشاور متتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کو تین گولیاں لگی ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ان کا ایک محافظ بھی سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا ہے۔‘

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’فائرنگ کا واقعہ کرم میں مستقل امن کے لیے امن جرگہ کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔‘

ضلعی انتظامیہ کے سربراہ کے کنٹرول روم کے مطابق ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور اُن کی سکیورٹی کی گاڑیوں پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود سمیت سات افراد کو فوری طور پر تحصیل علیزئی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ان زخمیوں میں پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کے علاوہ ایک عام شہری بھی شامل ہے۔

واقعے کے بعد وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ’کچھ شرپسند عناصر کرم میں امن کی بحالی نہیں چاہتے، ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔‘

خیال رہے کہ ضلع کرم کے علاقے پارا چنار کے لیے سامان پر مشتمل ٹرکوں کا قافلہ آج روانہ کیا جانا ہے۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ’سکیورٹی خدشات کے پیش نظر قافلے کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں، کلیئرنس کا عمل جاری ہے اور قافلے کو جلد روانہ کر دیا جائے گا۔

قبل ازیں صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا تھا کہ قافلہ 75 گاڑیوں پر مشتمل ہے۔

دو روز قبل علاقے کے سُنی اور شیعہ قبائل کے مابین امن معاہدے کے بعد حکام نے کہا ہے کہ امدادی قافلہ پولیس کی حفاظت میں جائے گا۔

جمعے کی رات چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چُوہدری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ضلع کرم میں اہل سنت اور اہل تشیع کمیونیٹیز کے درمیان امن معاہدہ طے پا چکا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More