ڈی چوک احتجاج کیس میں عبوری ضمانتیں منظور ہونے کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان مکالمہ ہوا۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا لیکن قانونی ضابطے پورے کیے گئے ہیں، جس پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ کوئی بات نہیں، ہمارا نظام عدل سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس،عمران خان اور بشریٰ بی بی کابریت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
جج نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، ہر جگہ سے اعتماد نہیں اٹھا، نظام عدل جیسا بھی ہے اگر ختم ہو گیا تو سوسائٹی ختم ہو جائیگی ، آپ کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو ہوا ہے اسکے بعد یقین ختم ہو گیا ہے، ایک جج کا بلڈ پریشر ہائی ہو گیا ، انہوں نے سزا سنانی تھی اور وہ سنائی۔
لوگوں کا کورکمانڈر ہاؤس کے اندر جانا سکیورٹی کی ناکامی ہے، سپریم کورٹ
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں، بانی پی ٹی آئی آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں، جج نے کہا کہ ہم نے سب مل کر کر ملک کے لیے ساتھ چلنا ہے، آپ تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہو جائیں۔