اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے عمران خان کو 14 سال جبکہ اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال کی سزا سنائی ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے جمعے کے روز محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔
جس وقت فیصلہ سنایا گیا اس وقت کمرہ عدالت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی موجود تھے جبکہ وکلاء صفائی اور نیب کی پروسیکیوشن ٹیم بھی موجود تھی۔ کمرہ عدالت میں 22 صحافی موجود تھے۔
190 ملین پاؤنڈ کرپشن ریفرنس کا فیصلہ گزشتہ 30 روز سے محفوظ تھا اور اسے چار بار مؤخر کیا جا چکا تھا۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کو سماعت مکمل کر کے 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا۔ اس کے بعد فیصلہ سنانے کی پہلے 23 دسمبر پھر 6 جنوری، پھر 13 جنوری اور اس کے بعد 17 جنوری تاریخ دی گئی تھی۔
رواں ہفتے پیر کے روز 13 جنوری کو توقع کی جارہی تھی کہ اس اہم مقدمے کا فیصلہ بالآخر سنا دیا جائے گا، تاہم عدالت نے اس کو ایک مرتبہ پھر ملتوی کرتے ہوئے 17 جنوری تک مؤخر کر دیا تھا۔جج ناصر جاوید رانا نے کہا تھا کہ وہ صبح ساڑھے آٹھ بجے اڈیالہ جیل پہنچے، تاہم مجرمان کمرہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دستخط شدہ فیصلہ تیار ہے۔ اب فیصلہ 17 جنوری کو سنایا جائے گا۔قبل ازیں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمے کا فیصلہ چھ جنوری 2025 کو سنایا جائے گا۔ تاہم گذشتہ سماعت پر جج کی رخصت کے باعث فیصلہ نہیں سنایا گیا تھا۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ٹرائل ایک سال کے عرصے میں مکمل ہو گیا تھا جبکہ نیب ریفرنس کا ٹرائل گزشتہ سال 18 دسمبر کو مکمل ہوا تھا۔ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا، جس کے بعد فیصلہ سنانے کے لیے پہلے 23 دسمبر اور اس کے بعد چھ جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی اور پھر تیسری بار 13 جنوری کی تاریخ دی گئی۔تاہم پیر بروز 13 جنوری کو فیصلہ سنانے کے لیے ایک مرتبہ پھر نئی تاریخ دے دی گئی اور بتایا گیا کہ اب اس کا اعلان 17 جنوری کو کیا جائے گا۔پیر کے روز فیصلہ سننے کے لیے نہ تو عمران خان کی اہلیہ آئیں نہ ان کا کوئی وکیل اور نہ ہی کوئی اور نمائندہ۔جبکہ دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے کہا تھا کہ عدالتی عملے نے آج فیصلہ سنائے جانے سے متعلق آگاہ کر دیا۔ اس کے علاوہ عدالتی عملے کی جانب سے نیب پراسیکیوشن ٹیم کو بھی آگاہ کر دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا اور نیب نے ٹرائل کے دوران 35 گواہان کے بیانات ریکارڈ کرائے، بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے گواہان پر جرح کی۔