عمران خان کا جیل بھرو تحریک کا اعلان


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کر دیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سب انتظار کریں میں کال دوں گا، ہم پاکستان کے جیلوں کو بھر دیں گے تاکہ ان کا شوق پورا ہو جائے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے نہیں سمجھ آتی رات کو تین بجے کیوں لوگوں کو گھروں سے اٹھانے آجاتے ہیں، 25 مئی کو لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹراعظم سواتی کو ایک سچی ٹویٹ پرتشدد کا نشانہ بنایا گیا، بچے، بچے کو پتا ہے جنرل (ر) باجوہ نے این آر او ٹو دیا، کیا پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ فواد چودھری کے منہ پر کپڑا ڈالا گیا کیا وہ دہشت گرد تھا، شاندانہ گلزار نے بیان دیا اس پردہشت گردی کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ شیخ رشید کواسلام آباد ہائی کورٹ نےضمانت دی لیکن اس پر مزید کیسز ڈالے جا رہے ہیں، شیخ رشید کی عمر 75 سال ہے ان کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، انصاف کے نظام سے پوچھتا ہوں کدھر گئے ہمارے بنیادی حقوق ؟

عمران خان نے کہا کہ مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کیا گیا، شہباز گل پر جتنا تشدد کیا گیا ابھی تک اس پر اثرات ہیں، شہباز گل امریکا سے پاکستان کی مدد کرنے آیا تھا، غدار، دہشت گردوں سے تو ایسا رویہ ہو سکتا ہے سیاسی لوگوں کے ساتھ ایسا کیوں؟

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو بیرون ملک قتل کیا گیا، رجیم چینج کے خلاف بولنے والوں کو ڈرایا، دھمکایا گیا، ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے، جن کواقتدارمیں بٹھایا ان کا مقصد اپوزیشن کو ڈرانا، دھمکانا ہے۔

عمران خان کس کو رلانے کی بات کرتے تھے ؟ نواز شریف

عمران خان نے کہا کہ لندن بھاگنے والے کے لیے گراؤنڈ بنائی جا رہی ہے، ملک میں استحکام ہو گا تو معاشی استحکام آئے گا، آئین کو سامنے رکھ کر دو اسمبلیوں کو تحلیل کیا تھا، آئین کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، اسمبلیوں کی تحلیل کو 18 دن ہو گئے تاحال گورنر نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔

ان کا کہنا تھا کہ 90 دن کے بعد یہ حکومت آئین کے خلاف ہو جائے گی، امپورٹڈ ڈاکو الیکشن سے خوفزدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نےمجھے جیل ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، یہ سمجھتے ہیں جب تحریک انصاف کمزور ہو گی تب یہ الیکشن کی تاریخ دیں گے، سارا پاکستان آج عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں عدلیہ آئین کےساتھ کھڑی ہو گی، 90 دن کے اندر الیکشن نہ کرانے کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہو گی، ضمنی الیکشن ہارنے کے بعد یہ ڈرے ہوئے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں