Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل 8: ملتان سلطانز کو شکست، ٹرافی مسلسل دوسری بار لاہور قلندرز کے نام

شاہین شاہ آفریدی اور عبداللہ شفیق کے درمیان 66 رنز کی شراکت داری بنی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور قلندرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان سپر لیگ 8 (پی ایس ایل) کے فائنل میں ملتان سلطانز کو ایک رن سے شکست دے کر مسلسل دوسری بار ٹرافی اپنے نام کر لی۔
201 رنز کے تعاقب میں ملتان سلطانز 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 199 رنز ہی بنا پایا۔ رائلی روسو 52 اور محمد رضوان 34 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ لاہور کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ملتان کو آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے لیکن زمان خان کی عمدہ بولنگ کی وجہ سے وہ صرف 11 رنز ہی بنا پایا۔
سنیچر کو قذاقی سٹیڈیم میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا انتخاب کیا۔ اور عبداللہ شفیق کے 65 اور شاہین شاہ آفریدی کے 44 رنز کی بدولت 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنائے۔ ملتان کی جانب سے اسامہ میر نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
فائنل مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے شروع ہونا تھا لیکن ایک فلڈ لائٹ کے بند ہونے کی وجہ سے میچ تقریباً 15 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔

ملتان سلطانز کی اننگز

201 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کے اوپنرز نے عمدہ آغاز کیا۔ محمد رضوان اور عثمان خان نے شاہین شاہ آفریدی کو آڑے ہاتھوں لیا اور شاندار چوکے لگائے۔
شاہین کو اپنے پہلے دو اوورز میں ہی 34 رنز پڑ گئے۔ اس مرحلے میں بولنگ کے لیے ڈیوڈ ویزے آئے اور عثمان خان کو بولڈ کر کے قلندرز کو پہلا بریک تھرو دلایا۔
ون ڈاؤن پوزیشن پر رائلی روسو آئے اور لاہور کے بولرز کو خوب پیٹا۔ انہوں نے رن ریٹ نہ گرنے دیا اور 30 گیندوں پر سات چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سینچری مکمل کی۔ ان کی محمد رضوان کے ساتھ 64 رنز کی شراکت داری بھی بنی۔
روسو کی جارحانہ اننگز کو راشد خان نے بریک لگایا اور انہیں بولڈ کر دیا۔
راشد خان نے اپنے آخری اوور میں قلندرز کو ملتان سلطانز کو ایک بڑا جھٹکا دیا اور محمد رضوان کو آؤٹ کر دیا۔ ڈیوڈ ویزے نے باؤنڈری پر ان کا شاندار کیچ پکڑا۔
شاہین شاہ آفریدی جنہیں ملتان کے ساتھ آخری میچ میں کیرن پولارڈ نے ایک اوور میں تین چھکے مارے تھے، میچ کے 16 ویں اوور میں دونوں کا پھر ٹاکرا ہو گیا۔ پولارڈ نے پہلے انہیں چوکا لگایا لیکن اس سے اگلی گیند پر شاہین نے انہیں کیچ آؤٹ کر دیا۔
شاہین شاہ آفریدی جنہوں نے اپنی بیٹنگ سے ٹیم کو مشکل سے نکالا تھا، بولنگ میں بھی ملتان کے لوئر آرڈر پر قہر بن کر ٹوٹے۔ انہوں نے اپنے آخری اوور میں پہلے خطرناک بلے باز ٹم ڈیوڈ کو کیچ آؤٹ کیا اور پھر پانچویں اور چھٹی گیند پر انور علی اور اسامہ میر کو پویلین بھیج دیا۔
ملتان سلطانز کو آخری دو اوورز میں 35 رنز درکار تھے اور وکٹ پر خوشدل شاہ اور عباس آفریدی موجود تھے۔ 19 واں اوور حارث رؤف نے کروایا جو ان کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہوا۔ پہلے خوشدل شاہ نے انہیں چھکا لگا کر ملتان کی دم توڑتی امیدوں کو جلا بخشا اور پھر باقی کسر عباس نے نکال دی۔ انہوں نے حارث کو ایک چھکا اور دو چوکے لگائے۔ اور اوور میں 22 رنز سمیٹے۔
آخری اوور میں اب صرف 13 رنز درکار تھے اور فتح ملتان سے زیادہ دور نہیں تھی لیکن دونوں کے درمیان زمان خان آ گئے اور فائنل لاہور کو جتا دیا۔ آخری گیند پر چار رنز درکار تھے لیکن خوشدل شاہ صرف دو رنز ہی بنا پائے اور تیسرے رن کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔

لاہور قلندرز کی اننگز

لاہور کی جناب سے مرزا طاہر اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا۔ مرزا جن کی عمدہ بیٹنگ کی وجہ سے قلندرز فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی، آج بھی انہوں نے عمدہ آغاز کیا اور بہترین شارٹس کھیلے۔ جبکہ دوسری جانب فخر زمان ملتان سلطانز کے پیسرز کے سامنے دبے دبے نظر آئے۔
احسان اللہ جن کی پیس اور بہترین بولنگ نے ملتان سلطانز کو فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، آج بھی اپنے پہلے اوور میں لاہور قلندرز کے اوپنرز کے لیے درد سر بنے رہے۔  مرزا بیگ ان کی ایک شارٹ پچ گیند کھیلنے کی کوشش میں کیچ تھما بیٹھے، انہوں نے پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنائے۔
فخر زمان گزشتہ تین میچوں کی طرح آج بھی ابتدا میں جدوجہد کرتے نظر آئے لیکن بعد میں انہوں نے عمدہ شارٹس کھیلیں۔ ان کے اور عبداللہ شفیق کے درمیان 57 رن کی شراکت داری بنی۔ ایک وقت میں لاہور قلندرز مضبوط پوزیشن میں نظر آ رہا تھا لیکن پھر محمد رضوان سپنرز کو لے آئے اور مومینٹم سلطانز کے حق میں ہو گیا۔
اسامہ میر نے اپنے پہلے ہی اوور میں فخر زمان کو پویلین روانہ کر دیا وہ 34 گیندوں پر 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
لاہور قلندرز کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سیم بلنگز تھے وہ صرف نو رنز بنا کر اسامہ میر کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ اس سے اگلی ہی گیند پر اسامہ نے احسن حفیظ کو صفر پر ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سکندر رضا تھے وہ صرف ایک رن بنا پر خوشدل شاہ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
پانچ وکٹیں گرنے کے بعد یوں لگ رہا تھا کہ شاید لاہور 150 رنز بھی نہ بنا سکے، لیکن پھر شاہین شاہ آفریدی نے دباؤ کے اس مرحلے میں ڈیوڈ ویزے کی جگہ خود آنے کا فیصلہ کیا، اور پھر سب کچھ قلندرز کے حق میں ہو گیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے نہائیت جارحانہ انداز اپنایا اور ملتان کے بولرز پر خوب لاٹھی چارج کیا۔ انہوں نے 15 گیندوں پر پانچ چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 44 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔
ان کی عبداللہ شفیق کے ساتھ 29 گیندوں پر 66 رنز کی شراکت داری بھی بنی۔ عبداللہ نے بھی شاہین کا خوب ساتھ نبھایا اور خوبصورت شارٹس کھیلے۔ وہ 40 گیندوں پر 65 رنز بنا کر انور علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
دونوں ٹیموں نے اپنی پلیئنگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور اپنا وننگ کمبنیشن برقرار رکھا۔

شیئر: