Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علیحدگی پسند گروہ ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ کون ہیں؟

امرت پال سنگھ کو دیپ سنگھ کی موت کے بعد ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
انڈین ریاست پنجاب میں پولیس نے علیحدگی پسند سمجھے جانے والے 30 سالہ سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں جبکہ جالندھر میں ان کے 78 ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
امرت پال سنگھ کا نام گذشتہ مہینے خبروں میں اس وقت آیا جب تلواروں، چھریوں اور بندوقوں سے لیس افراد نے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا جس کا مقصد سکھ رہنما کے ایک ساتھی کو چھڑانا تھا جسے پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
اس حملے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے اور اس کے بعد حکام نے امرت پال سنگھ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔
سنیچر کو پولیس نے امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے متعدد مقامات پر چھاپے مارے لیکن وہ اب تک گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔

امرت پال سنگھ ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ کیسے بنے؟

30 سالہ امرت سنگھ سکھوں کے لیے ایک خود مختار ریاست ’خالصتان‘ کے حامی ہیں اور ’وارث پنجاب دے‘ نامی گروہ کے سربراہ ہیں۔
’وارث پنجاب دے‘ نامی گروہ انڈین پنجاب کے اداکار و سیاستدان دیپ سدھو نے اپنی موت سے کچھ وقت پہلے بنائی تھی۔ اس سے قبل دیپ سدھو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اور بالی وُڈ اداکار سنی دیول کے قریب بھی رہے ہیں اور ان کی انتخابی مہم بھی چلاتے رہے ہیں۔
فروری 2022 میں دیب سدھو کی موت کے بعد امرت پال سنگھ کو ’وارث پنجاب دے‘ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق امرت پال سنگھ 1993 میں امرتسر کے ایک گاؤں جلو پیر خیرا میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔

امرت سنگھ پال نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔ (فائل فوٹو: یوٹیوب سکرین شاٹ)

سنہ 2012 میں امرت پال سنگھ انڈیا چھوڑ کر نوکری کے خاطر اپنے انکل کے پاس دبئی چلے گئے تھے۔
انڈین اخبار کے مطابق سکھ رہنما پہلی مرتبہ انڈین سیاستدانوں اور پولیس کی توجہ کا مرکز چھ مہینے پہلے اس وقت بنے جب انہیں ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔
امرت پال سنگھ اور ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے گروہ کے بانی رہنما دیپ سدھو کی موت کسی ٹریفک حادثے میں نہیں ہوئی بلکہ انہیں انڈین ریاست کی طرف سے قتل کیا گیا تھا۔
امرت پال سنگھ کبھی دیپ سدھو سے ملے تو نہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گروہ کے بانی سے بہت متاثر ہوئے تھے اور دیپ سدھو نے ہی انہیں اپنے بال نہ کاٹنے کا مشورہ دیا تھا۔
امرت پال سنگھ کو ان کے حامی جرنیل سنگھ بھنڈراں والے کے لقب سے بھی پکارتے ہیں۔ خیال رہے جرنیل سنگھ بھنڈراں والے ایک عسکریت پسند اور خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما تھے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق امرت پال سنگھ نے برطانیہ میں مقیم ایک انڈین خاتون کرن دیپ کور سے شادی کی ہوئی ہے۔
اس وقت امرت پال سنگھ کے خلاف اغوا کی کوشش اور نفرت آمیز تقاریر کرنے کے الزام میں تین مقدمات درج ہیں۔

شیئر: