کولیگ نے باہر نکلنے کا اشارہ کیا تو سمجھ گیا یہ ٹریپ تھا، میں نے گاڑی باہر نکلوا دی، عمران خان

اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں، سب سے بات کروں گا، کپتان کے بغیر میچ کھیلنا چاہتے ہیں، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ مجھے جیل بھیجنا نہیں چاہتے بلکہ قتل کرنا چاہتے ہیں، مجھے اس لیے مارنا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے آپ کو بچانا ہے۔

عمران خان فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، شہباز شریف

انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ غور سے دیکھیں اس ملک میں ہو کیا رہا ہے؟ انہوں نے کہا یہ جو مرضی کرلیں اب یہ الیکشن نہیں جیت سکتے، ہم الیکشن چاہتے ہیں ملک میں تصادم نہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام عائد کیا وزیرآباد میں پورا پلان کرکے مجھے مارنے کی کوشش کی گئی، جب میں گھر سے باہر نکلتا ہوں تو میری جان کو خطرہ ہوتا ہے، انہوں نے ہمارے ورکرز کو دہشت گرد بنانے کی کوشش کی، جس کو دہشت گرد کہہ رہے تھے وہ بیچارہ دیر میں بیٹھا ہوا تھا،  اس نے وہاں سے بیان ریکارڈ کروایا کہ وہ کبھی زمان پارک آیا ہی نہیں، اگر کوئی پارٹی اس ملک میں انتشار نہیں چاہتی تو وہ تحریک انصاف ہے، ہم الیکشن چاہتے ہیں، ملک میں تصادم نہیں۔

انہوں نے کہا ٹول پلازہ سے عدالت پہنچتے پہنچتے ساڑھے چار گھنٹے لگے، لوگ پتا نہیں کہاں سے آئے؟  ہمارے کارکن کم تھے مگر لوگ خود آگئے تھے، پولیس شیل پھینک رہی تھی اور تیز ہوا چلنے سے انہی کی طرف جا رہی تھی، پولیس والوں نے میری گاڑی پر پتھر بھی مارے، میں تو اپنے آپ کو پیش کرنے جا رہا تھا تو یہ کس لیے آئے تھے؟

عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا میرے کولیگ نے مجھے اشارہ کیا کہ باہر نکلیں، میں سمجھ گیا کہ یہ ٹریپ تھا، میں نے جو ڈیشل کمپلیکس سے باہر گاڑی نکلوا دی، ایک آدمی کے لیے اتنی پولیس اور ایف سی کبھی زندگی میں نہیں دیکھی، میں تو ذہنی طور پر تیار تھا کہ یہ مجھے جیل میں ڈالیں گے، اب یہ جیل بھی نہیں بھیجنا چاہتے مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ جو مرضی کر لیں اب یہ الیکشن نہیں جیت سکتے۔

جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے قتل کرنا تھا یا بلوچستان لیکر جانا تھا، عمران خان کا الزام

سابق وزیراعظم نے کہا پولیس اور نامعلوم افراد کی جو نفری تھی انہوں نے میرے کارکنان کو اکیلا کر دینا تھا، میں نے آج تک قانون نہیں توڑا، تمام عدالتوں میں جاتا ہوں، ہمارے وکیلوں کو اندر جانے نہیں جانے دیا گیا، جب وکیلوں کو اندر نہیں جانے دے رہے تھے تو ان لوگوں کو کیوں جانے دیا؟ نامعلوم افراد کا وہاں کیا کام تھا؟

انہوں نے کہا وزیر آباد میں انہوں نے مجھے مارنے کی پوری کوشش کی، انتشار پھیلا کر مجھے قتل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، یہ جو لوگ سفید کپڑوں میں جوڈیشل کمپلیکس میں تھے ان کا وہاں کیا کام تھا؟ یہ لوگ اپنے مفاد کے لیے کر رہے ہیں ان کو ذرا فکر نہیں کہ ملک کا کیا حال ہو گا؟ ان کو فکر نہیں ہے کیوں کہ ان کے اربوں ڈالرز باہر پڑے ہیں، نواز شریف کہتا ہے مہینہ لگے گا ملک ٹھیک ہو جائے گا، ان کو کیا فکر ہے ملک کو نقصان ہو یا روپیہ گرے۔

عمران خان نے کہا میری جان کو خطرہ ہے، ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دیں، میں سارے کیسز کا جواب دینے کے لیے تیار ہوں، ظل شاہ کو مار کر بعد میں میرے اوپر مقدمہ کر دیا، میرے گھر سے پلاسٹک کی بوتلیں برآمد کر کے کہتے ہیں کہ پیٹرول بم ہے، میں نے وعدہ کیا ہوا تھا کہ عدالت میں پیش ہوؤں گا،ع جو میرے ساتھ اس حکومت نے کیا، کبھی کسی کے ساتھ ایسا تاریخ میں نہیں ہوا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا لاہو رسے اسلام آباد کیلئے نکلا تو پیچھے سے انہوں نے موٹروے بند کردی، ان کی کوشش تھی کہ میرے ساتھ کارکنان عدالت نہ پہنچ سکیں، 40 منٹ جوڈیشل کمپلیکس میں کھڑا رہا اور پولیس اوپر سے پتھر مار رہی تھی، میں عدالت میں پیش ہونے کیلئے جا رہا تھا اور یہ آنسو گیس چھوڑ رہے تھے، پولیس نے ایک دم سے کارکنان کو مارنا شروع کیا۔

عمران خان کا کارکنوں کی گرفتاری پر عالمی تنظیموں سے رجوع کا اعلان

عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ مجھے جیل بھیجنے کا نہیں ، قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے، قانون کی بالادستی کیلئے رکاوٹیں عبورکرتے ہوئے اسلام آباد پہنچا۔


متعلقہ خبریں