Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان کو ریاست کا ’دشمن نمبر وَن‘ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے‘

افغانستان اور عراق میں سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ ’ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ حکمران اتحاد کے زیر کنٹرول پاکستانی پارلیمنٹ سپریم کورٹ سے عمران خان کو نا اہل قرار دلوانے کا مطالبہ کرسکتی ہے جبکہ آئندہ چند روز میں پی ٹی آئی پر پابندی لگا سکتی ہے۔‘
سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے منگل کی شب ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹویٹس کیں جن میں کہا گیا کہ ’ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے عمران خان کو ریاست کا دشمن نمبر 1 بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس طرح کے اقدامات پاکستان کے تین بحرانوں کو مزید گہرا کریں گے: سیاسی، اقتصادی اور سلامتی۔ کچھ ممالک نے تو پہلے ہی طے شدہ سرمایہ کاری کو معطل کر دیا ہے۔‘
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’اگر مذکورہ اقدامات اٹھائے گئے تو پاکستان کے لیےآئی ایم ایف کی امداد پر شکوک وشبھات پیدا ہوجائیں گے اور اس کے لیے عالمی تعاون بھی کم ہوجائے گا۔ سیاسی تقسیم اور تشدد بڑھنے کا امکان بڑھے گا۔‘
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ ’امید ہے پاکستانی سیاسی رہنما تباہ کن سیاست سے آگے بڑھیں گے جو قومی مفاد کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اگر نہیں، تو مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ ایسے کھیلوں میں استعمال ہونے سے انکار کر دے گی جو قوم کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ میری پاکستان کے بارے میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔‘
اس سے قبل زلمے خلیل زاد نے  پاکستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ایک بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید پیچیدہ ہو گا۔
زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ’پاکستان کو تین طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے جو سیاسی، معاشی اور سکیورٹی کے ہیں۔ بے پناہ صلاحیت کے باوجود یہ اپنے حریف انڈیا سے پیچھے جا رہا ہے۔ یہ غور و فکر، دلیرانہ سوچ اور حکمت عملی مرتب کرنے کا وقت ہے۔‘
اس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ’پاکستان کو موجودہ حالات پر قابو پانے کے لیے کسی کے لیکچر یا غیرضروری مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستانی قوم موجودہ مشکل صورتحال سے مضبوط بن کر نکلے گی۔‘

شیئر: